نفرت وو تیزاب ہے جس سے انسان خود کو ہی جلاتا رہتا ہے یعنی جو اپ سے نفرت کرتا ہے وو اپنے آپ کو ہر روز جلاتا ہے اور خود کو ہی تکلیف دیتا رہتا ہے اور اس کا حاصل کچھ بھی نہیں ہوتا نفرت وو کانٹا ہے جو کہ انسان کے دل میں اور دماغ میں چبتا رہتا ہے اور ہر وقت ان نفسان اسی کے بارے میں سوچتا رہتا ہے جس سے کہ وو نفرت کرتا رہتا ہے اور طرح طرح کے منصوبے اپنے دماغ میں سوچتا رہتا ہے اور جس سے نفرت ہوتی ہے وو انسان ہر وقت ذھن پر دہشت بن کر سوار رہتا ہے جب کہ جس سے نفرت ہوتی ہے اس کی ہر اچھی بات بھی بری لگتی ہے اور خوا مخا اس پر غصہ بھی اتا رہتا ہے چاہے کوئی بات ہو یا نہ ہو اور کرتے کرتے ووہی نفرت ذھن پر سوار کر کے انسان اتنا وحشی بن جاتا ہے کہ وو دوسرے کی جان ہی لے لیتا ہے یہی وجہ ہے کہ انسان نفرت تو کرتا ہے لیکن اپنے ساتھ ساتھ بہت سی برائیاں بھی ظاہر کرتا ہے اور ایک دن ایسا بھی اتا ہے کہ وو انسان خود ہی بعد اخلاق کہلاتا ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نفرتا کرنے والا نہ خود اچھا انسان ہوتا ہے نہ اس کی نظر میں کوئی اچھا انسان ہوتا ہے
محبت
محبت ایک ایسا دل کا رشتہ ہے جو کہ کبھی بھی نہیں ٹوٹتا کیوں کہ محبت اگر سچی ہو تو خدا بھی خوش ہوتا ہے اور سچی محبت میں سکون اور خوشی ہوتی ہے لیکن شرط یہ ہو کہ اس میں دیکھاوا نہ ہو اور بےغرض محبت ہو بےغرض محبت سے مراد کہ اپ جس سے محبت کرتے ہیں اس سے کوئی لالچ نہ ہو آپکو اور اس کی خوشی میں خوش اور اس کے غم میں غمگین ہوں یہ ایک سچی محبت ہے محبت میں انسان ساتھ ہو یا نہ ہو لیکن وو آپکی یادوں میں ضرور موجود ہوتا ہے اور ہر وقت اس کا چہرہ آپکی آنکھوں کے سامنے ہوتا ہے چاہے وو اپ سے کتنا ہی دور کیوں نہ ہو اور سچی محبت وو ہی ہوتی ہے کہ اگر آپ کا محبوب آپکو کہے کہ یہ کام کرنا ہے تو اگر آپ کو اس سے سچی محبت ہوئی تو آپ نہ دن نہ رات دیکھیںگے اور اس کی خواہش پوری ضرور کرینگے یہی اصل چیز ہے اور یہی فرق ہے محبت اور نفرت میں نفرت انسان کو تباہ و برباد کرتی ہے اور محبت خوش اور آباد کرتی ہے