عورت کیا ہے؟

Posted on at


دور جہالیت یا اسلام سے پہلے عورت ، بیٹی کے روپ لعنت !، بہن کےروپ میں پچھتاوا ! ماں کے روپ میں دکھ! اور بیوی کے روپ میں احساس ندامت تھی- اسی بے مول عورت کو اسلام نے انمول کر دیا-

عورت زمین پر خدا پاک کا ایک قیمتی تحفہ ہے-

اگر ماں کے روپ میں ہو تو جنت    

بیٹی کے روپ میں ہو تو رحمت

بہن کے روپ میں ہو تو دعا

اور اگر بیوی کے روپ میں ہو تو سکون و راحت-

عورت کا مطلب ہے چھپی ہوئی چیز اورعورت کی مثال سیپ میں بند موتی کی طرح ہے کسی کو نہیں پتہ لگ پاتا کہ سیپ کے اندر کتنی خوبصورتی چھپی ہوئی ہے- عورت کے نام سے ہی اس کے پاکیزہ ہونے کا احساس ہوتا ہے- عورت اگر باکردار اور با وقار ہو تو گوھر نایاب کی مانند ہے-

عورت چونکہ عربی زبان کا لفظ ہے اور اس کا مطلب پردہ ہے- اردو زبان میں بھی لفظ عورت انہی معنوں میں رائج ہے یعنی وہ ہستی جو پردہ میں رہے- اس ہستی کے مقام کی بلندی جاننے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ خالق ارض و سماء پاک بھی پردے میں ہے اور اس نے عورت کو بھی پردے میں رہنے کا حکم دیا- پھر اس پاک ذات نے اپنی ایک خاص صفت جو تخلیق کی ہے وہ عورت کو بھی بخشی ہے- الله اپنے حکم سے پیدا کرنے والا ہے اور یہ اپنی کوکھ سے پیدا کرنے والی ہے-

ایک صدی تک عورت نے ہر ظلم برداشت کیا یہ کسی بھی قسم کی حثیت اور عزت کی روادار نہیں تھی اور نہ ہی عورت کا کوئی حق تسلیم کیا جاتا تھا- اسلام نے اسے عزت، حثیت، اور حق دیا- عورت کو یہ حق دیا کے ظلم کے خلاف آواز اٹھاے- عورت کو اس کی حدود میں رکھ کر ہر طرح کی آزادی دی- حدود وہی ہیں جو الله نے مقرر کی جس میں رہ کر ہی عورت کی عزت ہے- عورت کو وراثت میں حصہ دار ٹھہرا کر عورت اور مرد میں برتری کے فرق کو ہمارے اسلام نے ختم کر دیا-

                  

                

داعی اسلام نے صرف فکری اور نظری اعتبار سے عورت کا مقام و مرتبہ بلند نہیں کیا بلکہ قانون کے ذریعے بھی عورتوں کے حقوق کی حفاظت کی اور مردوں کی طرف سے ہونے والی زیادتیوں کی روک تھام کا معقول و موثر انتظام کر دیا- جہاں مرد کو ناگزیر حالات کی بنا پر طلاق دینے کا اختیار دے رکھا ہے وہاں کسی معقول وجہ کے باعث مرد کو طلاق دینے کا اختیار دے رکھا ہے اس طرح فریقین کو ایک مکمل مساوات کی سطح پر لاکھڑا کیا-

عورت کے زندہ دفن کردینے والے معاشرے میں اسلام نے ایسے انقلابی اقدامات اٹھاے کہ جس کی نظیر پوری انسانی تاریخ میں نہیں ملتی لیکن افسوس کہ آج کی خواتین اپنے لئے اسلام کی نفیس باتوں کو چھوڑ کر مغرب کی تقلید اور برابری کی رٹ میں شریک ہو ری ہے- وہ اپنی حدود سے تجاوز کر کے اپنی عزت و اہمیت دونوں کھو رہی ہے- اس کا مرتبہ بہت بلند ہے مگر یہ بات آج کی عورت فراموش کر چکی ہے-  

 

 

           

 



About the author

Kiran-Rehman

M Kiran the defintion of simplicity and innocence ;p

Subscribe 0
160