موجودہ دور میں عورتوں کے مسائل حصہ اول

Posted on at


زندگی کےطویل سفر کی تھکان کے بعد ماں کی ممتا کا سایہ، بہن کی بے لوث محبت، بیوی کی پرخلوص رفاقت اور بیٹی کا پیار کسی سایہ دار شجر سے کم نہیں، اس سماج کی خوبصورتی اور حسن عورت کے وجود کا مرہون منت اور اور انسانی نسل کی تربیت عورت کے آنچل سے ہی جڑی ہوئی ہے لیکن افسوس چند عناصر اور چند اذہان اپنی منفی سوچ کی وجہ سے اس گنجینہ گوہر کو راکھ کے سپرد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے اور ان کے اس عمل سے یہ تاثر عام ہوتا ہے کہ وجود زن کی  اس سماج میں ثانوی حثیت ہے اور عورت کا وجود کسی بھی کام کا نہیں ہے یہی سوچ اور نظریہ جہاں عورت کے لئے لاتعداد مسائل کھڑے کر رہی ہے وہیں پر عورت کو اسی کی نظروں میں کمزور بھی بنا رہی ہے- اس سماج نے ہمیشہ ہی عورت کو مسائل سے گھیرے رکھا ہے چاہے نبی کریم سے پہلے لڑکی کو زندہ دفنانے والا جہالیت کا دور ہو یا آج کل کا  پڑھے لکھے جاہلوں کا دور ہو-



اسلام سے پہلے ایک لڑکی یا  عورت کے لئے  سب سے بڑا جو  مسئلہ تھا وہ یہ تھا کہ عورت کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں دیا جاتا تھا- بیٹی کی پیدائش پر ماں گنہگار اور باپ شرمسار ہو جاتا  ، بیٹیوں کو زندہ درگور کرنے میں کوئی تامل نہیں برتتے – نبی کریم حضرت محمّد کو نبوت ملنے کے بعد اس عمل کو ختم کرایا گیا اور بیٹی کو رحمت بنا دیا گیا- یہ عمل صرف پہلے وقتوں میں نہیں ہوتا تھا آج کل کے پڑھے لکھے دور میں بھی کچھ ایسے سنگدل لوگ بھی ہوتے ہیں جو صرف اولاد نرینہ کے ہی خوائش مند ھوتے ہیں-  پرانے زمانے میں تو بیٹی کے پیدا ہونے کے بعد اسے قتل کیا جاتا تھا لیکن اب چونکہ زمانے نے ترقی کر لی ہے اب بچے کی پیدائش سے پہلے ہی جدید ٹیکنالوجی سے معلوم کر لیا جاتا ہے کہ ماں بیٹے کو جنم دے گی یا بیٹی کو اگر بل فرض لڑکی نے پیدا ہونا ہے تو اسے پیدایش سے پہلے ہی مار دیا جاتا ہے- کچھ ماں باپ ایسے بھی ہوتے ہیں جو خدا کی طرف سے دی گئی رحمت کو کچرے کے ڈھیر میں پھینک آتے ہیں یہ سوچے بنا یہ بچی کیسے ہاتھوں میں جائے گی اس طرح پھینکنے سے تو زندہ دفنا دینا زیادہ بہتر ہوتا ہے-



ایک اور مسئلہ جو عورت ذات سے منسوب ہے وہ اس کی خوبصورتی ہے- اس بات پر حیرانگی ہوگی کہ خوبصورتی عورت  کے لئے مسئلہ کیسے ہو سکتی ہے؟ یہ تو الله پاک کی طرف سے ایک تحفہ ہے مگر یہی تحفہ عورت کے لئے ان گنت مسائل کا سبب بنتی ہے- جہاں خوبصورتی کا پیڑ ہو وہاں پر پتھر تو آتے ہی ہیں- آۓ روز ہم خوبصورت اور کم سن لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کی خبریں پڑھتے اور سنتے بھی ہیں- اسی خوبصورتی کی وجہ سے اس معاشرے میں عورت کی عزت و عصمت محفوظ نہیں ہے اور کوئی بھی عزت پامال کرنے والوں درندوں کو نہیں پوچھتا- اس کے علاوہ  آوارہ لڑکوں کی چھیڑ خانی سے کوئی بھی خوبصورت لڑکی محفوظ نہیں رہتی- اگر دیکھا جائے تو کسی کو ہراساں کرنا بھی ایک قانونی جرم ہے لیکن ہمارے معاشرے میں ایسا کوئی بھی قانون نہیں بنا جو لڑکیوں کو پریشان کرنے والوں کو سزا دے سکے- ایسے لوگوں کی وجہ سے عورتیں اور لڑکیاں ضروری کام کے لئے بھی  گھر سے نکلنے سے کتراتی ہیں-  




About the author

Kiran-Rehman

M Kiran the defintion of simplicity and innocence ;p

Subscribe 0
160