(ڈھلتی عمروں کی یہ شادی شدہ خواتین بھی توجہ کی مستحق ہیں(حصہ چہارم

Posted on at


اس وقت میں حسرت سے دیکھتی رہ جاتی ہوں جب آفس ٹائم ختم ہونے پر ہر ایک کا روخ واش روم کی طرف ہوتا ہے جہاں وہ اپنے میک اپ کو آخری ٹچ دے کر باہر نکلتی ہیں ان کے شوہر ، منگیتر یا دوست ان کے منتظر ہوتے ہیں جن کے ہمراہ کار یا موٹرسائیکل پر وہ فراٹے بھرتی ہوئی نکل جاتی ہیں کار اور شوہر کے انتظار میں کھڑی جب میں یہ دیکھتی ہوں کہ کوئی لڑکی اپنے جیون ساتھی کی کمر میں بازو حمائل کئے ، اسے اپنی ملکیت جانتے ہوئے ایک ریشتے کا بھرپور اظہار کر رہی ہے تو میرا دل درد سے بھر جاتا ہے اکیلے پن اور محرومی کا احساس اس وقت بہت زیادہ ستاتا ہے مگر بوجھل دل کے ساتھ اپنے گھر کی راہ لیتی ہوں ۔

جہاں بہت سارے لوگ موجود ہیں مگر کسی کو میرا انتظار نہیں کوئی بھی ایسی ہستی نہیں جو مجھے بازوؤں میں بھر کر اپنائیت کا احساس دلائے اس تھکن کو دور کر دے جو روز مرہ کی مشقت سے میری ذات کا حصہ بن گئی ہے۔ آج پھر مجھے کام کی زیادتی کے باعث واپسی میں تاخیر ہوئی ہے مگر کوئی ایسا بھی نہیں جو اکھڑے ہوئے لہجے میں بد مزاجی سے ہی سہی اس تاخیر کی وجہ پوچھ لے ۔

گھر کا ہر فرد میری راہ اگر تک رہا ہوتا تو اس کی واحد وجہ یہ ہوتی ہے کہ میں اچھی بھلی تنخواہ گھر لاتی ہوں اور وقتا فوقتا فرمائیشیں پوری کرتی رہتی ہوں لیکن مجھ سے پوچھیں تو میں ایک ہستی کو اپنا انتظار کرتے دیکھنے کی متمنی ہوں جو صرف میری ہوں اور میں بلا شرکت غیرے اسے اپنا کہہ سکوں جو صرف میری منتظر ہو ۔

ایسا نہیں ہے کہ مجھے بہتر وقت میں یا اس کے بعد مواقع میسر نہیں آئے مگر پوری سچائی اور ایمانداری کے ساتھ میں یہ کہوں گی کہ  کو محض سیکس کی خاطر اپنانے کی بہیودگی کے لئے میرا ذہن کبھی آمادہ نہیں ہوا بلکہ میرے تصورات میں یہ پہلو ہمیشہ پیارو محبت کے ساتھ جڑا رہا اور میری سوچوں کو قیانوسی یا زنگ آلود کہہ لیں کہ ایک مضبوط ذہن کے ساتھ میری سوچ اس حوالے سے ایک پر خلوص اور حقیقی جیون ساتھی تک ہی محدود رہی اور میں تمام حسرتوں اور نا امیدوں کے باوجود خود کو محض تسکین یا اطمانیت پنہچانے کے لئے کسی ایسی حرکت میں ملوث نہیں ہوئی جس ہر میرا ضمیر مجھے ملامت کرے ۔



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160