احرام کی حکمت
مراسم حج کو غور سے دیکھیں تو ہر چیز سے بندگی ابھرتی ھیں
لباس احرام
احرام خدا کے گھر میں انسان کی فقیری اور فدا کاری کو ظاہر کرتا ہے یا سپاہی کا یونیفام کا تصور ذہن میں آتا ہے حاجی خدا کے گھر کا بھکاری بن کر بے حجامت ہوکر ناخن بڑھاکر درویشانہ لباس پہن کر اپنی جھولی رب کعبہ کے سامنے پھیلاتا ہے اور لبیک لبیک کی صدائیں لگاتا ہے کہ اے رب کعبہ تیرا گناہگار بندا تیرے دربار میں حاضر ہے حاجی کی کیفیت ظاہر کررہی ہوتی ہے کہ وو الله کے درکا بھکاری اور کفن بردوش سپاہی ہے دوسری طرف دنیا بھر سے آے ہوۓ لوگ ایک ہی زبان اور ایک ہی لباس میں وہاں موجود ہوتے ہے تو اسلامی قومیت اپنے عروج پر ہوتی ہے جو یہ ثابت کررہی ہوتی ہے کہ ہمارے درمیان رنگ نسل وطن اور مادی رشتوں کی کوئی حثیت نہیں ہم ایک قوم ایک ہی مالک کے غلام ہے ایک ہی بادشاہ کے سپاہی ھیں
زیارت کعبہ
حج کے معنی زیارت کے ہوتے ہے جب حاجی کعبہ کی زیارت کرتا ہے تو پوری تاریخ اس کے ذہن میں گھوم جاتی ھیں کہ یہ وو گھر ہے جس کو حضرت ابراہیم حضرت اسماعیل نے بنایا تھا اور الله تعالہ سے نیک امت کی دعا کی تھی آدمی سوچتا ہے کہ میں بھی اسی امت ہی کا ایک فرد ہوں جس کا نام حضرت ابراھیم نے امت مسلم کہا تھا
حجرہ سود
حجرہ سود کی طرف جب ایک مسلمان اپنا ہاتھ بڑھاتا ہے یا اس کا بوسہ لیتا ہے تو دراصل وو الله کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر اپنی بندگی و غلامی کے عہد کو تازہ کرتا ہے اور اقرار کرتا ہے کہ میں بندگی رب سے کبھی نہ پھروں گا
طواف
طواف عشق جنوں کا مظاہرہ ہے رضاالہی کیلئے سب کچھ قربان کرنے کا اظہار ہے جب لاکھوں مومن کعبے کے گرد عشق الہی میں چکر کاٹ رہے ہوتے ہے شمع و پروانہ کا شاعرانہ تخیل ایک عملی واقعہ بن جاتا ہے کہ بندا اپنے مولا کے دربار میں آکر مجسم فدویت اور سراپا کیف و سر مستی بن گیا ھیں
کنکریاں مارنا
شیطانوں کو کنکریاں مارنا بظاھر تو ایک احمقانہ سافل معلوم ہوتا ہے لیکن ذرا سا بھی آدمی غور کرے تو اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ اسلام کے دشمنوں شیطان اور اس کے ساتھیوں سے نفرت اور بیزاری کا اظہار ہے اور اس بات کا عزم ہے کہ جس طرح ابرہہ کا منہ انہی کنکریوں نے پھیردیا تھا اب بھی اگر کوئی اسلام کے خلاف ترچھی نظر ڈالے گا اس کا منہ پھیر کر رکھ دیں گے اور شیطان اور اس کی قوتوں کے خلاف جہاد کرے گے
قربانی
حج کے آخر پر انسان جب اپنے جانور کی قربانی کرتا ہے تو وو حضرت ابراهیم کے اس جذبے کا اظہار کرتا ہے جب وو اپنے بیٹے کو لٹا کر چھری چلارہے تھے آدمی اسی جذبے اور تصور سے قربانی کرتا ہے کہ جب بھی اسلام کو ضرورت ہوگی ہماری جان مال اور اولاد الله کی راہ میں قربان ہونے کو ہر وقت تیار ہے
حج کے فوائدواثرات
الله تعالہ نے حضرت ابراھیم سے فرمایا لوگوں میں حج کی عام منادی کردو کہ تمہارے پاس لوگ آییں تاکہ یہاں آکر دیکھیں کہ ان کیلئے کیسے کیسے دینی اور دنیاوی منافع ھیں حضرت امام ابوحنیفہ سے متعلق روایت ہے کہ جب تک انہوں نے حج نہ کیا تھا انہیں تردود تھا کہ سب سے افضل عبادت کونسی ہے لیکن جب انہوں نے حج کرکے دیکھا تو پکار اٹھے کہ یقینا حج سب سے افضل عبادت ھیں
حج کی حکمتیں
Posted on at