برسات کے موسم میں چیزوں کی حفاظت حصہ دوئم

Posted on at


برسات کے موسم میں چیزوں کی حفاظت حصہ دوئم


 



 


اکثر لوگوں کے کام والے کپڑے مثلا نقشی ۔ دبکی۔تلے۔یا اسطرح کے کام والے کپڑے برسات کے موسم میں کالے ہو جاتے ہیں ان کو کالے ہونے سے بچانے کے لیے کالے کپڑے میں لپیٹ کر رکھنے سے کالے نہیں ہوتے اور ویسے ہی خوبصورت دیکھائی دیتے ہیں۔


 



 


آج کل نقلی زیوارات یعنی سونے کے پانی والے زیور بہت استعمال کرتے ہیں یہ زیور برسات میں کالے ہو جاتے ہیں ان کو کالا ہونے سے بچانے کے لیے پانی ۔پرفیوم۔سے بچایا جائے اور دوسرا پلاسٹک کی تھیلی میں رکھا جائے اور پھر ڈبی میں پیک کیا جائے اس سے خوبصورت اور قیمتی زیور کالے نہیں ہوتے اور ویسے ہی خوبصورت اور دلکش لگتے ہیں ۔


 



 


اکثر ایسا ہوتا ہے کہ برسات کے  موسم میں فرش پر پانی جمع ہو جاتا ہے اور مسلسل پانی کھڑا رہنے سے اولی لگ جاتی ہے فرش کو اولی سے بچانے کے لیے ایک تو اس کو روزانہ صاف کرنا چائیے اس سے ایک تو فرش صاف ستھرا رہتا ہے اور دوسرا اس پانی پر مچھر نہیں بنتے یا آبی خشرات نہیں بنتے جو بیماریاں پھیلاتے ہیں یعنی انسان مختلف بیماریوں سے بچا رہتا ہے ۔


 



 


برسات میں نمی کی وجہ سے لال مرچ۔ ہلدی میں کیڑے بن جاتے ہیں ان کو صاف کرنے کے لیے ان کو دھوپ میں رکھنا چائیے یہ کیڑے ان میں نمی کی وجہ سے بنتے ہیں ان کو دھوپ میں رکھنے سے ان سے کیڑے نکل جاتے ہیں اور یہ خشک بھی ہو جاتی ہیں۔


 



 


ان ساری باتوں کو ذہن میں رکھ کر  اور ان پر عمل کر کے ہم اپنے گھر کو صاف ستھرا اور چیزوں کی خفاظت بھی اچھے سے کر سکتے ہیں ایک اور بات کی کوشش کرنی چائیے کہ برسات کا موسم آنے سے پہلے کھانے والی اشیا مثلا چاولوں۔ دالوں کے تھیلے یا شاپر تبدیل کر لینے چائیں اور ان کو صاف کر لینا چائیے اس سے جو جانور ان دالوں یا چاولوں کے اندر ہوتے ہیں وہ بھی نکل جاتے ہیں اور مزید جانور بننے کا خدشہ نہیں ہوتا اور چیزیں بھی ضائع نہیں ہوتیں۔


۔


 



About the author

160