موٹر سائیکل رکشہ حصہ اول
آج ہم موٹر سائیکل رکشہ کی بات کریں گے یعنی رکشہ ڈرائیور جو مسافروں کے ساتھ بہت بد سلوکی سے پیش آتے ہیں اگر کوئی ان کے ساتھ سفر کے لیے بیٹھ جاتا ہے تو ایسے رکشہ چلاتے ہیں جیسے ان کے ہاتھ جہاز لگ گیا ہو یہ بھی نہیں دیکھتے کہ ان کے اردگرد اور بھی لوگ سڑک پر چل رہے ہیں اندھا دھند رکشہ چلاتے ہیں چاہے کسی کا نقصان ہی کیوں نہ ہو جائے۔
خاص طور پر موٹر سائیکل رکشے کی کوئی قانونی حثیت نہیں ہے موٹر سائیکل رکشہ اس طرح ہے جیسے کسی بچے کو تین پیوں والی سائیکل دے دی ہو یہ لوگ اپنے رکشے پر اتنی زیادہ سواریاں بٹھا لیتے ہیں کہ آئے دن ٹی وی۔ اخباروں پر یہ خبر دیکھنے کو ملے گی کہ زیادہ سواریوں کی وجہ سے بچہ رکشے سے گر کر ہلاک یا زخمی ہو گیا یا اتنی تیز رفتار تھی کہ کسی انسان یا جانور کو رکشے کے نیچے دے دیا اور خود فرار ہو گیا ۔
ان واقعات سے لوگوں کو سزا بھی ہوتی ہے لیکن لوگ پھر بھی ان سے سبق حاصل نہیں کرتے اور اندھا دھند رکشہ چلاتے ہیں وموما سڑکوں پر یہ دیکھنے کو ملتا ہے کہ ڈرائیور رکشہ پر اوپر لٹکا ہوتا ہے اور لوگوں کے لیے مذاق کا سما ہوتا ہے لیکن یہ جاننے کی کوئی کوشش نہیں کرتا کہ اس کی وجہ کیا ہے ؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ سیٹفائیڈ نہیں ہے یہ منظور شدہ نہیں ہے اس کا کوئی پروپر ڈائزین نہیں ہے اس کا پروپر ڈائزین نہ ہونے کی وجہ اس کی بریک نہ ہونے کے برابر ہے مثلا کے طور پر اس طرح کے گدے کے پیچھے گدا گاڑی۔