آج وہ وقت آگیا ہے جب سپریم کورٹ اپنا یہ فیصلہ سناتے کہ آج کے بعد کوئی بھی نیوز چینل اور اینکر اپنی حدود سے تجاوز نہیں کریں گے ملکی مفاد اور قومی سالمیت کے خلاف کوئی ٹاک شو نہیں کریں گے اگر کوئی چیز پیش نظر رکھی بھی جاے گی تو وہ قومی سالمیت ہو گی کسی بھی نیوز چینل پر دوسرے ممالک کے بیہودہ اشتہارات اور شوز نہیں دیکھا ئے جایں گے جو بھی فحش پروگرام چلایں گے ان کے چینل کو بند کر دیا جایے گا گزشتہ کچھ عرصے سے پورے عالم اسلام پر الیکٹرانک میڈیا چھایا ہوا ہے
جو چینل مغربی ممالک میں چلتے ہیں وہ ہمارے ہاں بھی دکھایا جاتا ہے اور یہ ہمارے معاشرے کی بدلتی ہوئی حالت کی ایک بڑی اور بنیادی وجہ ہے انہوں نے ہمارے معاشرے کو تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے اخلاقی اقدار کو بھی بدل کر رکھ دیا ہے پرنٹنگ میڈیا کی اگر ہم بات کریں تو اخبارات اور رسائل کی خریداری میں روزبروز اضافہ ہو رہا ہے اور اس کے ساتھستھ مغربی چینلز نے ایک بہت ہی گہری ضرب لگائی ہے ہماری اسلامی ثقافت پر کن کہ وو لوگ ایک بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ مسلمانوں کو لڑ کر نہیں ہرایا جا سکتا تو اس لئے وہ ہمارے رہن سہن کو خراب کر رہے ہیں