رمضان المبارک ہمارے لیے باعث مغفرت
اللہ پاک کے نیک بندے اس مبارک مہینہ کا استقبال اس طرح کرتے ہیں کہ اپنا ذیادہ سے ذیادہ وقت عبادت مین گزارتے ہیں اور اپنے رب کی بارگاہ میں توبہ استغفار کے ساتھ یہ عزم کرتے ہیں کہ اللہ پاک نے انہیں اس ماہ مبارک کی عظمتوں اور برکتوں سے ایک بار پھر نوازا ہے کیا ہم اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے اس کی رحمتوں کے سائے تلے نہ آئیں۔
اس بابرکت مہینے میں زیادہ سے زیادہ قرآن پاک کی تلاوت کریں نمازوں کی وقت پہ ادائیگی اور تراویح اور ذکر اذکار کا بھی خاص اہتمام کریں۔
قیام اللیل کی بھی فکر کریں کیونکہ یہ رحمٰن کے بندوں کی صفات میں سے ہے،
اور جو رمضان کی راتوں میں ایمان کی حالت میں قیام کریں گے اور جن کی نیت ثواب کے لئے ہو گی اللہ ان سب کے تمام پچھلے گناہ معاف کر دے گا۔۔
رمضان المبارک کی راتوں میں قیام کرنا نبی کریمؐ اور صحابہ اکرام کا بھی مستقل معمول تھا، ایک ایک رات میں اللہ کی عبادت کرتے ہوئے پورے قرآن کی تلاوت کرتے تھے۔ آج بھی اللہ کے نیک بندے اس کا اہتمام کرتے ہیں کیونکہ رات کا تیسرا آخری پہر بہت اہمیت کا حامل ہے اس وقت اللہ تعالٰی ہر روز آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے اور اہل دنیا سے خطاب کر کے کہتا ہے کہ!
رمضان المبارک میں عام دنوں کی بنسبت صدقہ اور خیرات کا بھی خاص اہتمام کیا جائے، کیونکہ ہمارے پیارے نبیؐ بھی بھلائی کے کاموں میں سب سے ذیادہ سخی تھے اور آپؐ کی سب سے زیادہ سخات بھی رمضان کے بابرکت مہینے میں ہوتی تھی۔
شاعر نے کیا خوب کہا ہے۔۔۔!
روزہ دار صدقہ اور خیرات کے ساتھ ساتھ توبہ اور استغفار کی بھی کثرت کریں جنت کے حصول اور جہنم سے نجات کے لئے دعائیں بھی زیادہ سے زیادہ کرین، یہ نہ ہو کہ یہ مبارک مہینہ ہم سے ملاقات کر کے چلا جائے اور ہم ندامت کے آنسو ہی بہاتے رہ جائیں۔
اللہ تعالٰی تمام مسلمانوں کو اس مقدس مہینہ کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین)