بچے

Posted on at


یہ بچے قوم کے بچے هی
جو ذهن کے اب تک کچے هیں
جو بھولے اور معصوم بھی هیں
پر خوشیوں سے محروم بھی
نہ ا سکے تن پہ نرم لباس
نہ جینے کا هے اسکو آس
نہ پیٹ میں دودھ اور روٹی هے
اس کی قسمت تو کھوٹی هے
نہ اس کے پاس کھلونے هیں
نہ عمدہ نرم بچھونے هیں
نہ بڑے هی اسکے اپنے هیں
نہ آنکھوں میں کوئی سپنے هیں
تم اس کا مجرم پوچھتے هو؟
اس کی مجرم جہالت هے
تب هی تو ایسی حالت هے

 

 



About the author

160