یہ بچے قوم کے بچے هی
جو ذهن کے اب تک کچے هیں
جو بھولے اور معصوم بھی هیں
پر خوشیوں سے محروم بھی
نہ ا سکے تن پہ نرم لباس
نہ جینے کا هے اسکو آس
نہ پیٹ میں دودھ اور روٹی هے
اس کی قسمت تو کھوٹی هے
نہ اس کے پاس کھلونے هیں
نہ عمدہ نرم بچھونے هیں
نہ بڑے هی اسکے اپنے هیں
نہ آنکھوں میں کوئی سپنے هیں
تم اس کا مجرم پوچھتے هو؟
اس کی مجرم جہالت هے
تب هی تو ایسی حالت هے
جو ذهن کے اب تک کچے هیں
جو بھولے اور معصوم بھی هیں
پر خوشیوں سے محروم بھی
نہ ا سکے تن پہ نرم لباس
نہ جینے کا هے اسکو آس
نہ پیٹ میں دودھ اور روٹی هے
اس کی قسمت تو کھوٹی هے
نہ اس کے پاس کھلونے هیں
نہ عمدہ نرم بچھونے هیں
نہ بڑے هی اسکے اپنے هیں
نہ آنکھوں میں کوئی سپنے هیں
تم اس کا مجرم پوچھتے هو؟
اس کی مجرم جہالت هے
تب هی تو ایسی حالت هے