بواسیر کا نباتاتی علاج ۔ حصہ دوم

Posted on at


اس بلاگ کے پہلے حصے میں میں نے آپ کو بواسیر کا کچھ تعارف کروایا تھا اور اس کی ہونے کی وجوہات بتائی تھیں۔ اس بلاگ میںں میں آپ کو اس کے علاج اور دوسری چند چیزوں کے بارے میں بتاؤں گا۔

علاج : بواسیر کے علاج کے لیے درج ذیل بوٹیاں اور غذائیں مستعمل ہیں

انجیر: بواسیر عموماً پرانی قبض اور آنتوں کے خلل سے پیدا ہوتی ہے۔ اس کے لئے مفید ترین غذا خشک انجیر ہے۔ روزانہ رات کو خشک تین دانے انجیر لے کر گرم پانی میں دھو لیں ۔ پھر رات بھر کے لئے پانی میں بھگو دیں۔ صبح اسی پاننی کے ہمراہ ان انجیروں کو خالی معدہ کھا لیں ۔ یہ علاج تین یا چار ہفتے جاری رکھیں۔ انجیر کے بیج آنتوں سے فاضل مادوں کے اخراج کو سہل بناتے ہیں ۔ بواسیر میں بری آنت کو صاف رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ اس پر غذاؤں کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔ فضلہ کا آسانی سے اخراج ممکن ہونے سے مقعد کو آرام ملتا ہے اور پھولی ہوئی وریدیں سکڑ جاتی ہیں۔

آم کی گٹھلیاں: خونی بواسیر میں آم کی گٹھلیاں بھی کار آمد دوا ثابت ہوتی ہیں۔ گٹھلیوں کو سائے میں خشک کر کے پیس کر ان کا سفوف بنا لیا جائے اور بواسیر کے مریض کو اس کی ڈیڑھ سے دو گرام تک مقدار شہد میں ملا کر پانی کے ساتھ کھلا دیا کریں۔ انشاءاللہ آفاقہ ہو گا۔

پانی: بواسیر کے مریض کا سب سے بہترین علاج پانی میں مضمر ہے ۔ مریض اگر روزانہ چھ سے آٹھ گلاس تک پانی پیے تو اس کو اجابت کے دوران روز نہیں لگانا پڑے گا۔

اسپغول: اسپغول دافع بوسیر ہے۔ اس کے کیمیائی اجزاء اور گوند معدے سے مقعد تک انتڑیوں کو صحت مند بناتے ہیں۔ جس سے نہ صرف قبض کا زور ختم ہوتا ہے اجابت میں آسانی اور بواسیر سے نجات بھی مل جاتی ہے۔ بواسیر کے علاج کے لئے روزانہ رات کو ایک بڑا چمچ اسپغول بھوسی نیم گرم دودھ یا پانی میں حل کر کے کھانی چاہئے۔

اشوک: اشوک کی چھال اخراج خون اور سیلان الرحم کے علاج کے لئے قدیمی دوا ہے ، لیکن اس کا جوشاندہ اور مشروب بواسیر کے مرض میں انتہائی مفید ہے ۔ اشوک کی چھال کو پانی میں جوش دے کر اور چھان کر اس پانی کو دوبارہ آگ پر گاڑھا کر لیا جائے تو یہ گاڑھا مشروب حسب ضرورت پیا جا سکتا ہے۔



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160