پیٹرول والو موٹرسائیکل کی ٹینکی کے نیچے لگا ہوتا ہے اور یہ تین حالت میں کام کرتا ہے آن آف اور ریزرو آن کی حالت میں پیٹرول کاربوریٹر کی طرف جاتا ہے آف کی حالت میں پیٹرول موٹرسائیکل میں پیٹرول نہیں جاتا جب موٹرسائیکل کھٹری ہوتو اس کو استعمال کیاجاتا ہے ریزرو میں پیٹرول
ریزرو سپلائی سے موٹرسائیکل کے کاربوریٹر میں جاتا ہے اس پیٹرول کو اس ٹائم تک استعمال کر سکتے ہیں جب تک اس میں موجود پیٹرول کی سپلائی ختم نہ ہوجائے اس کے بعد وہ پیٹرول شروع ہوجاتا ہے جو کہ ریزرو کے اندر موجود ہوتا ہے اس کے بعد ہم کو دوبارہ پیٹرول ڈلوانا پڑتا ہے جب بھی
موٹرسائیکل چلاو تو موٹرسائیکل کے پیٹرول کا کاک آن رکھنا چاہیے ورنہ وہ ٹریفک میں بند ہوسکتا جس سے حادثہ رونما ہوسکتا ہے جب بھی پیٹرول کاک آن کرنا ہو تو اس بات کا احتیاط کیا جائے کہ ہاتھ گرم انجن کو نہ لگ جائے
پیٹرول ٹینک موٹرسائیکل کی ٹینکی ہوتی ہے اس میں پیٹرول ڈلوایا جاتا ہے اس میں تقریبا ۱۲ لیٹر پیٹرول آ سکتا ہے اس کے اوپر ایک ڈھکن لگا ہوتا ہے جو کہ پیٹرول کو ضائع ہونے سے بچاتا ہے اس طرح پیٹرول ضآئع نہیں ہوتا ہے پیٹرول کو آسانی سے آگ لگ سکتی ہے تو جب بھی پیٹرول پمپ پر
پیٹرول ڈلوایا جائے تو موٹرسائیکل کا سائچ آف ہو اور اس وقت موبائل فون بھی استعمال نہیں کرنا چاہیئے ورنہ آگ لگ سکتی جو کہ انتہائی خظرناک ثابت ہوسکتی اور انسانی جان بھی جاسکتی ہے
انجن کو چلانے کے لیے اس میں موبل آئل ڈالا جاتا ہے جس سے انجن کے پارٹس رواں رہتے ہیں ناکافی آئل اور گندے موبل آئل سے موٹر سا ئیکل کا انجن خراب ہوسکتا ہے جس بہت زیادہ مالی نقصان ہوسکتا ہے اسس لیے تقریبا ۱۵۰۰ کلومیٹر کے بعد آئل تبدیل کرنا چاہیے