، میں اور میرا رب ،،،،، میں نے کہا: تھک چکی ہوں. جواب آیا: خدا کی رحمت سے ناامید نہ ہوں (سورہ زمر/آیت 53) میں نے کہا: کوئی بھی میرے دل کی بات نہیں جانتا. جواب آیا: خدا انسان اور اس کے قلب کے بیچ حائل ہے (سورہ انفال/آیت 24) میں نے کہا: تیرے سوا میرا کوئی نہیں. جواب آیا: ہم گردن کی رگوں سے بھی انسان کے قریب تر ہیں ـ (سورہ ق/آیت 16) میں نے کہا: لیکن لگتا ہے تو مجھے بھول ہی گیا ہے۔ جواب آیا: مجھے یاد کرتے رہو میں بھی تمہیں یاد رکھوں گا ـ (سورہ بقرہ/آیت 152) میں نے کہا: کب تک صبر کرنا پڑے گا مجھے۔ جواب آیا: تم کیا جانو شاید وعدے کا وقت قریب ہی ہوـ (سورہ احزاب/آیت 63) میں نے کہا: تو بہت بڑا ہے اور تیری قربت مجھ نہایت چھوٹے کے لئے بہت ہی دور ہے، میں اس وقت تک کیا کروں۔ جواب آیا: تم وہی کرو جو میں کہتا ہو اور صبر کرو تا کہ خدا خود ہی حکم جاری کردےـ (سورہ یونس/آیت 109) میں نے کہا: تو بہت ہی پرسکون ہے! تو خدا ہے اور تیرا صبر و تحمل بھی خدائی ہے جبکہ میں تیرا بندہ ہوں اور میرے صبر کا ظرف بہت ہی چھوٹا ہے. تو ایک اشارہ کردے کام تمام ہے. جواب آیا: شاید تم کسی چیز کو پسند کرو اور تمہاری مصلحت اس میں نہ ہو ـ (سورہ بقرہ/آیت 216) میں نے کہا: میں تیرا کمزور اور ذلیل بندہ ہوں؛- تو کیونکر مجھے اس حال میں چھوڑ سکتا ہے۔ جواب آیا: خدا انسانوں پر بہت ہی مہربان اور رحم کرنے والا ہےـ (سورہ بقرہ/آیت 143) میں نے کہا: گھٹن کا شکار ہوں جواب آیا: لوگ کن چیزوں پر دل خوش رکھتے ہیں ان سے کہہ دو کہ خدا کے فضل و رحمت پر خوش رہا کریں. (سورہ یونس – آیت 58) میں نے کہا: چلئے میں مزید پروا نہیں کرتا ان مسائل کی! توکلتُ علی الله. جواب آیا: خدا توکل کرنے والوں سے محبت کرتا ہے. (سورہ آل عمران/آیت 159) میں نے کہا: بندے ہیں تیرے اے مالک! لیکن اس بار جواب آیا کہ: خیال رکھنا۔ بعض لوگ صرف زبان سے خدا کی بندگی کرتے ہیں، اگر انہیں کوئی خیر پہنچے تو امن و سکون محسوس کرتے ہیں اور اگر آزمائش میں مبتلا کئے جائیں تو روگردان ہوجاتے ہیں. (سورہ حج آیت ۱۱