میں کانچ کی گڑیا ہوں مجھے کبھی توڑنا نہیں
اگر ٹوٹ گئی تو پھر کبھی مجھے جوڑنا نہیں
میرا دل ہے جلتے موم کی طرح پگھلا ہوا
اِس پگھلے ہوئے موم کو کبھی بجھانا نہیں
سرد وادیوں کی ہوں میں عنواں ایسا
میرے زندہ عنوان کو کبھی مٹانا نہیں
میرے درد کی دوا کو اب جان بھی لو
بس ہو سکے تو کبھی دل سے گِرانا نہیں
میرے روح کی کتاب ہے خالی اب یہاں
میرے درد کے لفظوں کو کبھی چرانا نہیں
میں دل کی ہوں اب اِک نازک پری
یہ جان لو اب مجھے کبھی رولانا نہیں
میں نے چپ رہ کر ہر درد سہا ہے
میرے درد کی کراہوں کو کبھی بھولانا نہیں
میرا وجود ہے نازک کاغذ کی مانند
اِس نازک کاغذ کو کبھی پھاڑنا نہیں
میں ہوں شاخوں پر لگے خشک پتوّں کی طرح
اِن خشک پتوّں کی شاخ کو کبھی ہلانا نہیں
درد کی راہوں میں چلنا تو میرا نصیب ہے
اِن راہوں کی منزلوں کے نشاں کبھی مٹانا نہیں
دور رہ کر بھی چپ رہی میں کچھ کہے بِنا
میری خاموشی کی حدوں کو یاد دِلانا نہیں
اور آخر میں یہی کہوں گی تمہیں کہ
یاد رکھنا! مجھے کبھی رولانا نہیں
====================================================================
........................................................................................................................................
If you people want to read and share my any previous blog open the link below:
http://www.filmannex.com/Aafia-Hira/blog_post
Subscribe my Page Aafia Hira
You Can Follow me on Twitter: Aafia Hira
Written By: Aafia Hira
Thanks For Your Support Friends.
........................................................................................................................................
====================================================================