پاک انڈیا ٹاکڑا جانے کب آئے گا وہ دن

Posted on at


.....ایم فرقان بھٹی.....
آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ14فروری سے آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ کے میدانوں میں شروع ہونے جارہاہے ۔ یہ آئی سی سی کے زیرنگرانی گیارہواں ورلڈ کپ ہوگا۔ اس ورلڈ کپ میں بھارت اورپاکستان کو ایک ہی پول میں رکھا گیا ہے اوردونوں ٹیمیں اپنا اپنا پہلا میچ ایک دوسرے کے خلاف ہی کھیلتی نظرآئیں گی۔ اگریہ کہاجائے کہ اس میچ کو ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہوگی تو یہ غلط نہ ہوگا ۔
بھارت اورپاکستان اَب تک پانچ بارورلڈ کپ میں مد مقابل ہوچکے ہیں لیکن بدقسمی کہئے یابھارت کی بہترپرفارمنس ، ہر بار پاکستان کوہارکامزہ چکھناپڑا۔ پہلی بارورلڈ کپ 1992 میں بھارت نے پاکستان کو43رنز سے شکست دی لیکن وہ بات الگ ہے کہ بعد میں پاکستان نے عمران خان کی قیادت میں وہ ورلڈ کپ اپنے نام کرلیاتھا۔ کچھ ایسے ہی نتائج 1996میں دیکھنے میں آئے جب پاکستان کو ایک اوربار ہار کامزہ چکھناپڑا۔ آئی سی سی ورلڈ کپ1999میں پاکستان کو فیورٹ قراردیاجارہاتھا اورکیوں نہ دیاجاتا۔ باؤلنگ لائین جو اتنی مضبوط تھی لیکن نتائج اس بار بھی مختلف نہیں تھے۔ بھارت نے ایک اور بارپاکستان کودھول چٹادی۔اگربات کی جائے ورلڈ کپ 2003 کی تو اس باربھارت نے پاکستان کو یکطرفہ مقابلے میں شکست دے دی اورجیت کاسلسلہ بررقراررہا۔ ان سب سے مختلف میچ ورلڈ کپ 2011کاتھا جب بھارت اورپاکستان سیمی فائنل میں ایک دوسرے کے مدمقابل تھے ۔ بھارت کوہوم ایڈوانٹیج لازمی حاصل تھا لیکن پاکستانی شاہین بھی ڈھاکہ کے مقام پرکالی آندھیوں کو یکطرفہ ڈ مقابلے میں شکست دے کرآرہے تھے۔ اس سیمی فائنل مقابلے میں بھارت کی ٹیم چارسوکرنے جارہی تھی لیکن پاکستان کی عمدہ باؤلنگ کی بدولت بھارتی ٹیم تین سوبھی سکورنہیں بناپائی اوردوسوساٹھ کے ٹوٹل پر باندھ دی گئی۔ لیکن پاکستان کی بیٹنگ ہمیشہ سے ہی بحران کاشکاررہی ہے اورایسا ہی کچھ اس میچ میں دیکھنے کوملا جب پاکستانی ٹیم دوسوساٹھ کاٹارگٹ بھی پورا نہیں کرپائی۔ 
اس بار ورلڈ کپ 2015میں چھٹی مرتبہ پاکستان بھارت کے آمنے سامنے ہوگا اوراس بڑے کارنامے کی میزبانی کااعزاز ایڈلیڈکرکٹ گراؤنڈ کوملا ایڈلیڈ کرکٹ گراؤنڈ کی پچ کی بات کی جائے تو اسے بیٹنگ فرینڈلی کہاجاتا ہے ، ہاں لیکن باؤنس لازمی ہوگا۔ بھارتی کرکٹ ٹیم کو یہ فائدہ لازمی حاصل ہوگا کہ وہ لگ بھگ چارمہینوں سے آسٹریلیا کی سرزمین پر موجود ہے اوراپنے دونوں وارم اَپ میچ ایڈلیڈ کی سرزمین پر ہی کھیلیں گے۔ چارمہینے پہلے آسٹریلیاجانا، ایڈلیڈ میں دونوں پریکٹس میچ کھیلنا، پاکستان کے خلاف بھی ایڈلیڈ میں کھیلنا اسے بِگ 3کہئے یا قسمت، فائدہ بھارتی ٹیم کو ہی ہوگا۔
ایڈلیڈکرکٹ گراؤنڈ جس کی کنڈیشن بیٹنگ فرینڈلی ہوتی ہے یہاں سب سے زیادہ اسکور بنانے والی ٹیم ویسٹ انڈیز کی ہے جس نے2005میں پاکستان کے خلاف 339رنز بنائے اور سب سے کم آسٹریلیا کا ہے جو1986 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 70رنز پرڈھیرہوگئی۔ ورلڈکپ کے اس خاص میچ میں کرکٹ کے ماہرین کاماننا ہے کہ بھارت کی طرف سے ویرات کوہلی ایک اہم کرداراداکریں گے۔ اگربات کی جائے ویرات کی پاکستان کے خلاف پرفارمنس کی تو وہ پاکستان کے خلاف 9میچ کھیل چکے ہیں جن میں صرف ایک سینچری شامل ہے۔ ویرات کوہلی کی پاکستان کے خلاف ایوریج 33.25کی ہے۔بھارت کی طرف سے آخری تین میچز میں سب سے زیادہ رنزبنانے والے بلّے باز روہیت شرما ہیں جنہوں نے411رنز بنائے ہیں۔ یقیناً بھارتی ٹیم کو اِن سے بھی بہت اُمیدیں وابستہ ہونگی۔ اگربھارتی ٹیم کی باؤلنگ کی بات کی جائے تو آخری چارمیچز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر Axar Patelہیں جنہوں نے9شکارکئے ہیں۔
بات کی جائے پاکستان کرکٹ ٹیم کی تویقیناً پلاننگ کا فقدان نظرآرہاہے۔ باؤلنگ کے شعبے میں پاکستانی ٹیم ہمیشہ سے ہی لکی رہی ہے لیکن اس بار ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم عمرگل ، سہیل تنویر، جنیدخان اورانورعلی جیسے ٹیلنٹیڈباؤلر سے محروم ہوگی۔موجودہ ورلڈ کپ اسکواڈمیں سب سے تجربہ کارباؤلرشاہدخان آفریدی ہے۔ ان کے ساتھ ساتھ وہاب ریاض ، سہیل خان، راحت علی اور احسان عادل ٹیم کاحصہ ہونگے۔ اسپن ڈپارٹمنٹ میں یاسرشاہ باؤلنگ کرتے دکھائی دیں گے۔ بیٹنگ شروع سے ہی پاکستان کے لئے ایک بڑامسئلہ رہاہے ۔ پاکستانی کرکٹ شائقین کو اپنا آخری ورلڈکپ کھیلنے والے مصباح الحق ،یونس خان اورشاہدآفریدی سے کافی اُمیدیں وابستہ ہونگی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم جودوہفتے قبل نیوزی لینڈ کی سرزمین پرپہنچ چکی ہے ، اَب تک چارمیچ کھیل چکی ہے جن میں دوپریکٹس میچ اور دوانٹرنیشنل میچ نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے ہیں، لیکن چاروں میچز میں ناکام ہوچکی ہے۔ ایک اُمید کی کرن لازمی نظرآئی جب پاکستان کرکٹ ٹیم نے اس ورلڈ کپ کے پہلے وارم اَپ میچ میں بنگلہ دیش کو شکست دی لیکن اس میچ میں بھی پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ لائن لڑکھڑاتی ہوئی نظرآئی۔ صہیب مقصودکے شاندار93رنز کی بدولت پاکستانی ٹیم نے یہ وارم اَپ میچ اپنے نام کیا۔ پاکستانی ٹیم اپنادوسرا وارم اَپ میچ انگلینڈ کے خلاف کھیلے گی جولائیوٹیلی کاسٹ بھی ہوگا۔ پاکستان اوربھارت کا اہم میچ 15فروری 2015کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح8 بجکر30منٹ پر شروع ہوگا۔اس میچ میں پاکستان جیتتا ہے یابھارت ، یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن فی الحا ل آسٹریلیا کی سرزمین پر دونوں کاایک بھی میچ جیتناMission Impossibleلگ رہاہے



About the author

faheemqamar

i am a student of computer science

Subscribe 0
160