بے شک یہی تیری شان ھ

Posted on at


وہ سفید احرام میں بہت مشکل سے خانہ کعبہ کے غلاف تک پہنچا تھا-- وہ اپنی ایڑیاں اوپر اٹھا کرغلاف تک پہنچنا چاہ رہا تھا-- پاؤں کی انگلیوں اور انگوٹھوں پر جسم کا بوجھ ڈال کرہر حالت میں غلاف کعبہ کو پکڑنا چاہتا تھا-- اسکا ھاتھ غلاف سے مس ھو ر ھا تھا-- اسکی آنکھوں سے آنسو بہ نکلے--
تو وہ خدا ھے، جسے 80 سال تک تک بت کی پوجا کرتے بت پرست نے بھول کر یا صنم سے یا صمد کہا تھا اور تو نے فورا"جواب دیا تھا.
"لبیک یا عبد"میں حاضر ھوں میرے بندے!
اور ملائکہ نے کہا."مولا"اس نے ۸۰سال تک یاصنم کہا ہے,,بوڑھا ھو گیا ھے،اونگھ آ گئی ھے--تب ھی غلطی سے یا صمد پکار بیٹھا ھے تجھے نہیں پکارا.غلطی ســے کہہ بیٹھا ھے تو پھر بھی جواب دے رھا ہے---
اور تو نے فرشتوں کو کہا تھا."پھر مجھ میں اور اس بت میں کیا فرق رہ جائیگا جس نے 80 سال تک اسے جواب نہیں دیا".
میں اکیسویں صدی کا وہی بت پرست ھوں مالک یاصنم کہنے والا،سالوں تک صنم صنم کرتے،عمر کی پونجی لٹا کر اب صنم سے صمد یاد آیا ھےاور صمد اتنا مہربان ،اتنارحیم،اتنا کریم ،شکوہ نہیں کرتا طعنہ نھیں دیتا،دھتکارتا نھیں.اپنے دوار سے لوٹاتا نھیں.فورا"سایۂ عافیت میں لے لیتا ھے.
بے شک یہی تیری شان ھ



About the author

160