بچے ٹی وی دیکھیں گے ، آپ ذرا محتاط رہیں۔ حصہ اول

Posted on at


ویسے تو اس کو ایڈیٹ باکس کہا جاتا ہے لیکن اب تو سب آلات ایسے ہی ہیں کس ، کس کو ایڈیٹ باکس کہیں؟ پی سی (کمپیوٹر) ، سیل فون سب کو بے وقوفوں کی طرح گھورنا پڑتا ہے، لیکن ان سب کے بغیر زندگی نہیں گزرتی ، ٹی وی کے لئے یہ خیال دل سے نکال دیں کہ یہ ایڈیٹ باکس ہے بس ہر چیز توازن اور درست استعمال سے اچھی ہوتی  ہے ۔

 بچوں کے لئے ٹی وی پر بہت عمدہ ، تعلیمی اور تفریحی چینلز اور پروگرامز ہیں۔ آپ بس اتنا کریں کہ ان کو بڑوں کے پروگرام نہ دیکھنے دیں کیونکہ وہ ان کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے ورنہ ٹی وی ان کے لئے بے حد مفید ہے ، پوری دنیا ان کے سامنے لاتا ہے۔

ایک گلوبل ولیج میں جینا آسان نہیں دنیا کو دیکھنا ہے تو عینک والے جن کی طرح بننا ہو گا کہ جب چاہا ، جہاں چاہا ، پہنچ گئے ، "گمبی" کارٹون جیسے لچکدار ہونا پڑے گا کہ ہر چیز میں سما جائیں ، ڈیکسٹر (کارٹون) لبارٹری  کے مرکزی کردار میں ڈھلنا ہو گا کہ اپنی تخلیقات سے دنیا کو ہلا سکیں۔

کیمپ کینڈی کے جان کینڈی کی طرح اصول پسند بننا ہو گا، سمرف کے بونوں کی دنیا بھی دریافت کرنی پڑے گی کہ یہ بھی اسی گلوبل ولیج کے ایک برقی ایجاد، ٹیلی ویژن کے باسی ہیں۔

 



About the author

muhammad-akbar

#pakistan#bitcoin #love#

Subscribe 0
160