سرمایا محنت

Posted on at


بندہ مزدور کو جا کر مرا پیغام دے
خضر کا پیغام کیا، ہے یہ پیامِ کائنات
اے کہ تجھ کو کھا گیا سرمایہ دارِحیلہ گر 
شاخِ آہو پر رہی صدیوں تلک تیری برات 
دستِ دولت آفریں کو مزد یوں ملتی رہی
اہل ثروت جیسے دیتے ہیں غریبوں کو زکات 
مکر کی چالوں سے بازی لے گیا سرمایہ دار 
انتہائے سادگی سے کھا گیا مزدور مات
اُٹھ کہ اب بزمِ جہاں کا اور ہی انداز ہے
مشرق ومغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے

علامہ اقبال



About the author

faheemqamar

i am a student of computer science

Subscribe 0
160