لاہور کی مختلف مارکیٹیں حصہ پنجم

Posted on at


لاہور کی مختلف مارکیٹیں حصہ پنجم


 


 



 


 


آگے ایک چاک ہے جس کی بائیں طرف پاپڑ منڈی ہے پاپر منڈی میں پنسار کی تھوک کی مارکیٹ ہے یہاں پر آپ کو مختلف قسم کی جڑی بوٹیاں۔مختلف قسم کے تیل اور ڈرائی فروٹ مثلا بادام ۔گری۔اخروٹ اس قسم کی چیزیں ملیں گی یہاں پر حکمت کی تیار دوائیں بھی ملتی ہیں جن میں کشتہ جات ۔معجونیں۔اطریفل۔حب وغیرہ شامل ہیں۔


اسی مارکیٹ میں آگے جا کر کچھ دوکانیں ہیںجہاں پر مختلف قسم کے عطر۔اور کھانوں میں دالنے والے سنس ملیں گے۔


پاپر منڈی کے چاک سے تھوڑا آگے جائیں گے تو وہاں مختلف کیمکل کی خالی بوتلیں۔گیلن۔ڈرم ملتے ہیں ۔


 


 



 


 


آگے شاہ عالم چوک آ جاتا ہے جس کی بائیں طرف شاہ عالم مارکیٹ ہے اور دائی طرف بانسوں والا بازار ہے یہاں پر مختلف قسم کے بانس ،ملتے ہیں مثلا کچھ لوگ اپنی چھتوں میں استعمال کے لیے لے جاتے ہیں کچھ کی سڑھیاں بنائی جاتی ہیں اور جو کوئی چھوٹے بانس ہوتے ہیں وہ بینر۔جھنڈے وغیرہ کے لیے استعمال ہوتے ہیں اور کچھ ظالم قسم کے استاد بچوں کو مارنے کے لیے لے جاتے ہیں جو بہت بری بات ہے ادھر ایک خاص قسم کا بانس آتا ہے جسے کاریگر ہاتھوں سے تراش کرمختلف قسم کے تنکے تیار کرتا ہے جو پتنگوں میں استعمال ہوتے ہیں۔


 


 



 


شاہ عالم چوک میں ایک چھوٹی سی مسجد ہے جس کے بارے میں بہت مشہور واقعہ بھی ہے پہلے دور میں جگہ اس طرح فروخت ہوتی تھی کہ زمیں سے لے کر دس پندرہ فٹ اونچی تک ایک آدمی کو فروخت کی جاتی تھی اور اس سے اوپر کسی اور کو اس وقت ایک جگہ ہندؤں نے خریدی اور ایک مسلمانوں نے اور آپس میں جھگڑا شروع ہو گیا مسلمان کہتے تھے ہم نے یہاں مسجد بنانی ہے اور ہندو کہتے تھے کہ ہم نے مندر بنانا ہے مسلمانوں نے ایک ہی رات میں مسجد پوری کی پوری تیار کر دی جس پر علامہ صاحب کا ایک شعر بھی ہے ۔


مسجد تو بنا دی شب بھر میں


ایمان کی حرارت والوں نے


من اپنا پرانا پاپی تھا


برسوں میں نمازی بن نہ سکا


 



About the author

160