منیٰ میں حادثہ تین سو ایرانی حجاج کی اسمبلی پوائنٹ الٹے پاﺅں واپسی کی وجہ پیش آیا:عرب میڈیا

Posted on at


 

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) منیٰ کے مقام پر بھگڈر میں 717 حجاج کی شہادت اور 800 کے زخمی ہونے سے متعلق واقعہ کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے ۔العریبہ کے مطابق ایرانی حج مشن کے ایک عہدیدار کے حوالے سے کثیر الاشاعت عرب روزنامہ 'الشرق الاوسط' نے انکشاف کیا ہے کہ "تقریبا تین سو ایران حجاج نے اسمبلی پوائنٹ سے متعلق ہدایات پر عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے ان حاجیوں نے جمرات سے الٹنے پاو¿ں واپسی کی کوشش کی جس کی وجہ سے منیٰ کی 204 نمبر شاہراہ میں حادثہ پیش آیا ۔"
ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایرانی حجاج کا گروپ جمعرات کی صبح مزدلفہ سے براہ راست شیطان کو کنکریاں مارنے کو روانہ ہوا۔ اس گروپ نے اپنے لئے مخصوص خیموں میں سامان وغیرہ رکھ کر مخصوص اسمبلی پوائنٹ پر انتظار نہیں کیا۔ یہ حجاج شاہراہ 204 پر مخالف سمت کی طرف چل پڑے، ان حاجیوں نے رمی ختم ہونے کا انتظار نہیں کیا جو کہ معمول کی ہدایات کی روشنی میں کیا جاتا ہے اور اس کے برعکس الٹنے پاو¿ں واپسی کر دی۔ واپسی کا یہ وقت دوسرے حج مشن کے لئے رمی جمرات کے نکلنے کے لئے مخصوص تھا، جس کی وجہ سے بشری تصادم ہوا۔
واضح رہے کہ منیٰ کے مقام پر شہید ہونے والوں میں سب سے زیادہ تعداد بھی ایرانیوں کی ہے،منیٰ کے مقام پر بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگدڑ میں شہید ہونے والے ایرانیوں کی تعداد 131ہے ۔
دوسری جانب عرب نیوز کا کہناہے کہ عینی شاہدین کا کہناہے کہ منیٰ میں حادثہ اس وجہ سے پیش آیا کیونکہ گلی نمبر 204میں بڑی تعداد میں عازمین ایک ساتھ آ گئے جس کی وجہ سے گھٹن ہوئی جس کے باعث لوگوں نے وہاں سے نکلنے کی کوشش کی اور بھگدڑ مچ گئی ۔عینی شاہد الحاج عبدالمنیم السفوان کا کہناہے کہ زیادہ تعد شہید ہونے والوں میں ضعیف العمر لوگ ہیں کیونکہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ چل رہے تھے اور و ہ ان کا ہاتھ نہیں چھوڑنا چاہتے تھے جس پر انہوں نے جلد بازی میں رش میں سے باہر نکلنے کی کوشش کی جو کہ ناممکن تھا ۔



About the author

160