ذکاءوائرس جنسی تعلقات کے ذریعے پھیلنے کا خوفناک انکشاف،عالمی ادارہ صحت نے تصدیق کر دی

Posted on at


میامی(مانیٹرنگ ڈیسک) مچھر سے پیدا ہونے والی نئی ”عالمی بیماری “زکاءوائرس کے بارے میں خوفناک انکشاف سامنے آگیا ،اب تک کی خبروں اور تحقیقی ریسرچ کے حوالے سے یہی سمجھا جا رہا تھا کہ یہ وائرس مچھروں کے ذریعے پھیل رہا ہے لیکن امریکہ میں ایک کیس سامنے آیا ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ ”جنسی تعلقات “کے ذریعے بھی یہ وائرس پھیل رہا ہے ۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے جنسی تعلقات کی وجہ سے زکاءوائرس کی منتقلی کی تصدیق کی ہے ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق زکاءوائرس کی وجہ سے بچوں میں دماغی خرابی کی شکایت کے بڑھتے معاملات کے لئے ذمہ دار مانے جانے والی اس بیماری کے تیزی سے پھیلنے کا خدشہ غالب ہو گیا ہے۔ ٹیکساس میں صحت کے حکام نے لاطینی امریکہ میں اس وبا کے اور زیادہ تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس اس  بات کے پختہ ثبوت ہیں کہ یہ وائرس صرف مچھروں کی وجہ سے نہیں بلکہ جنسی تعلقات سے بھی متاثر ہوتا ہے۔واضح رہے کہ حالیہ کچھ دنوں میںنومولود سے لے کر بڑے بچوں تک میں پنپ رہا ”ذکا وائرس “ان کی صحت کو بری طرح متاثر کر رہا ہے جبکہ لاطینی امریکہ کے کئی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ”ذکا وائرس“ سب کے لئے ایک بڑا خطرہ بنتا جا رہا ہے۔

ریاست ٹیکساس میں طبی حکام کا کہنا ہے کہ دی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اور پریونشن نے ڈیلس کاو¿نٹی میں ایک مریض کے وائرس سے متاثرہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اس مریض نے وائرس سے متاثرہ ملک وینزویلاسے واپس آنے والے کسی فرد کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے تھے جس سے وائرس اس میں منتقل ہوگیا۔اسی طرح ایک اور مریض میں بھی یہ وائرس ”جنسی تعلقات قائم کرنے کی وجہ سے منتقل ہوا ۔ڈیلس کاونٹی کے ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زچرری ٹامسن کا کہنا ہے کہ اب جبکہ ہم جان چکے ہیں زکا وائرس جنسی طور پر بھی منتقل ہوسکتا ہے، اس حوالے سے ہمیں اپنے اور دوسروں کے تحفظ کے لیے عوامی آگاہی مہم بڑھانی ہے۔ڈاکٹر زچرری ٹامسن نے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ جس مریض میں ذکا وائرس منتقل ہوا وہ کبھی امریکہ سے باہر نہیں گیا مگر اس کا پارٹنر متاثرہ ملک کا دورہ کر کے لوٹا تھا ۔دوسری طرف امریکہ میں ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ زکا وائرس سے متاثر علاقوں سے آنے والے افراد کم از کم چار ہفتے تک خون کا عطیہ نہ دیں،یک بیان میں ریڈکراس نے کہا کہ ’میکسیکو، کریبیئن، وسطی یا جنوبی امریکی ممالک سے آنے والے لوگ اپنے طور پر احتیاط برتیں۔یاد رہے کہ گزشتہ سال اس وبا کے اعلان کے بعد سے لاطینی امریکی ملک خاص طور پر برازیل میں اس کا تیزی سے پھیلاو ہو رہا ہے جس کی وجہ سے غیر معمولی طور پر چھوٹے سر والے بچوں کی پیدائش ہو رہی ہے۔”ذکاءوائرس “کا معاملہ سب سے پہلے 1947 میں یوگنڈا میں پایا گیا تھا، جس کی علامات ہلکے فلو (بخار) جیسے ہیں۔



About the author

160