پسند کی شادی

Posted on at


شادی روز روز نہی ہوتی نہ ہی کی جا سکتی ہے۔ اور نہ ہی یہ کوئی گڑیا یا گڈے کا کھیل ہے کہ جب چاہا کھیل لیا جب چاہا ختم کر دیا۔یہ زندگی کی ایک ایسی حقیقت ہے کہجس کے بعدزندگی ایک موڑ لے لیتی ہے۔ خوابوں کی دنیا کا سفر ختم ہو جاتا ہے اور ایک حقیقی دنیا ہماری منتطر ہوتی ہے۔ زندگی کی تلخ حقیقتیں منہ کھولے ہمارے راستے میں کھڑی ہوتی ہیں کہ ہمارے قدم ڈگمگا ئیہں اور وہ ہمیں اپنی گرفت میں لے لیں۔اس مشکل راستے میں صحیح معنوں میں آچھا جیون ساتھی وہ ہی ثابت ہوتا ہے جو آپ کی بات کو سمجھے اور آپ کو اپنی بات سمجھا سکے۔ اور کٹھن وقت میں آپ کے شانہ بشانہ رہے۔

پسند کی شادی کی کمیابی کے بہت کم یمکانات پائے جاتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ شادی سے پہلے لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے سے وعدے اور ایسی قسمیں کھا لیتے ہیں کہ جو شادی کے بعد پورا کرنا ممکن نہی ہوتا۔ لڑکی اپنے سسرال والوں کی امیدوں پر پورا نہی اتر پاتی تو کہیں لڑکا اپنی بیوی سے وہ رویہ نہی رکھ پاتا جو اسے رکھنا چائیے

جو رشتہ والدین کی مرضی سے طے پاتا ہے اس کی کیامیابی کے امکانات بھی ذیادہ ہوتے ہیں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ والدین اپنے، اپنے گھر اوراپنے بیٹے کے مزاج کے مطابق لڑکی پسند کرتے ہیں جو ان کے خیال کے مطابق ان کے گھر اور ان کے بیٹے کو سنبھال سکے۔وہ دور اندیشی سے کام لیتے ہوئے وہ مستقبل دیکھ لیتے ہیں کو ہم نوجوان وقتی جزبات کی وجہ سے نہی چیکھ پاتے۔

 

شادی اپنی پسند سے کی جائے یا والدین کی مرضی سے کامیابی تب ہی ملتی ہے جب آپ اور آپ سے جڑے ضون کے رشتے جیسے ماں،باپ،بہین اور بھائی سب کو سمجھنے،سمجھانے اور گھر کو سنبھالنے میں دونوں میاں بیوی اپنا اپنا کردار بخوبی ادا کریں



About the author

160