اشتہاربازی------ فوائد و نقصانات

Posted on at


ہم اکثر ایسے افراد کو دیکھتے ہیں جو بظاہر بڑے انکسار اور تواضع سے پیش آتے ہیں۔ لیکن اس رویے کے پس پردہ حضرات دراصل اپنی شائستگی اور شرافت کی اشتہار بازی سے کام لے رہے ہوتے ہیں اس طرح ایک غنڈہ انسان جب راستے پر چلتا ہے تو خواہ مخواہ اپنے بازوں پھیلائے، قمیض کے بٹن کھولے، جھوم جھوم کر چلتا ہے اور بولتا ہے تو یوں معلوم ہوتا ہے کہ اس کے نزدیک کسی دوسرے انسان کی اہمیت نہیں ہے۔ علاوہ ازیں وہ اکثر صرف اسلیے لوگوں  سے الجھ پڑتا ہے کہ لوگ اس کے غنڈہ پن کو بھول نہ جائیں یہ سب باتیں اور اعمال اس کی ذاتی اشتہاربازی کی منہ بولتی تصویریں ہیں۔


 


اپنی اشتہر بازی کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ جب کوئی معمولی اور غیر معروف انسان دوسروں کو اپنی ذات کا احساس دلانا چاہتا ہے تو اس وقت وہ دوسرے لوگوں پر بے جا اعتراضات کرنا شروع کر دیتا ہے، یا وہ کسی خاص اور معروف انسان کی ذاتی کارناموں کو زیر بحث لا کر انہیں حقیر اور نقص دار ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ دوسری جانب سے اس کے اعتراضات کے جوابات میدان میں آتے ہیں، اس طرح اس غیر معروف انسان کی اچھی خاصی اشتہار بازی ہو جاتی ہے۔


 


دنیا کی اکثر دوسری باتوں کی طرح اشتہار بازی بذات خود نہ اچھی بات ہے اور نہ بری، کیونکہ اشتہار مقصود بالذات نہیں بلکہ دوسری باتوں کے حصول کا ایک وسیلہ ہے، اسلیے عموماً اس کی اچھائی یا برائی کا انحصار اس پر ہوتا ہے جس کی اشتہار بازی کی جاتی ہے۔ اگر کسی اچھی بات کی اشتہار بازی کی جا رہی ہو تو اشتہار بازی ایک اچھی بات ہو گی بے شمار لوگ اس اشتہار بازی کی وجہ سے ایک اچھی اور نیک امر سے آگاہ ہونگے اور اسطرح اشتہار بازی ہو گی تو اس کا اثر بالکل الٹ ہو گا اوراس طرح یہ نقصان کا موجب بنے گی  بعض اوقات یوں بھی ہوتا ہے کہ کوئی بات بظاہری بری یا نقصان دہ نہیں ہوتی لیکن اس کی اشتہار بازی کچھ اس انداز سے کی جاتی ہے کہ اس سے فائدہ کے بجائے نقصان کا سامنا کرنا پڑتاہے


 


اشتہار بازی میں پاکستان نے ایک چیز یورپ اور خصوصاً امریکہ سے سیکھی ہے، وہ چیز یہ ہے کہ خواہ کسی چیز یا بات کی اشتہار بازی ہو یا کرنی مقصود ہو، کسی نہ کسی رنگ میں ایک نوخیز، چنچل اور موہنی عورت کی تصویر کو ضرور اشتہار کا جزو بنا دیا جاتا ہے۔ اگر دیکھا گیا ہے کہ ایسے اشتہار دیکھنے والے اس چیز یا بات کی بجائے ایسی تصویر میں کھو جاتے ہیں۔ نفسیاتی نقطہ نگاہ سے اور بقول اسلام، ایسی تصاویر انسان اور خصوصاً مردوں پر منفی اثرات مرتب کرنے میں بڑا کام کرتی ہیں۔ اس سلسلے میں اخبارات و رسائل ایک دوسرے سے بازی لے جانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔


 


ایشیا کی ایڈورٹائزمنٹ ہو یا فلمی اعلانات، کتابوں کے ٹائٹل ہو یا اداروں کی خبریں--- خوبصورت نسوانی چیروں سے مزین کرنا رواج اختیار کر گیا ہے۔ یہ دراصل اس مریضانہ ذہنت کی عکاسی ہے جسے بے شعور عوام پسند کرتے ہیں یوں اخبارات و رسائل بجائے اصلاح معاشرہ کے مزید بگاڑ کا موجب بن رہے ہیں۔ اگر بنظر انصاف دیکھا جائے تو اشتہار بازی کےچند فوائد کے پہلو بہ پہلو اس تلخ حقیقت کا بھی اعتراف کرنا پڑتا ہے کہ اشتہار بازی کے نقصانات کہیں زیادہ ہیں لیکن اس دور میں فائدہ یا نقصان کے الفاظ اپنی عمومیت کھو چکے ہیں ، کیونکہ ہر قوم، ملک اور فرد کا مزاج جداگانہ ہے۔ اسلیے ہر فرد، یا قوم ملک اپنی مزاج کے اعتبار سے زندگی اور اس کی رنگ برنگی میں حصہ لیتا ہے۔ اس صورت حال نے زندگی کی ہماہمی کو بھی متاثر کیا ہے اور انسانوں کے مابیں مسابقت کے جذبے کو جنم دیا ہے یہی جذبہ مسابقت ہر فرد، قوم اور ملک کو اپنی ذات و صفات نمایاں کرنے پر ابھارتا ہے جسکی موثر ترین صورت پراپیگنڈہ یا اشتہار بازی ہے۔  




About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160