پاکستان میں خاندانی منصوبہ بندی کی ضرورت

Posted on at


ترقی پزیر ممالک میں ہزاروں خواتین ایک سکینڈ میں ایک بچے کو جنم دیتیں ہیں۔اس کے نتیجہ میں ترقی پزیر ممالک کی آبادی لمحہ بہ لمحہ بڑھ رہی ہیں۔ قحط کا سانپ روز بروز بڑھ رہا ہے۔غربت بھوک تباہ کن سطح پر پہنچ گئی ہے اور روز بروز بڑھ رہی ہے۔

خاندانی منصوبہ بندی بچے کی پیدائش کو کنٹرول کرنے کا اپنایا ہوا ایک طریقہ ہے۔یہ سوچ کا ایک طریقہ ہے جو ملک اور ان افراد کے اہل خانہ کی فلاح و بہبود کے لیئے رضا کارانہ فیصلوں کی بنیاد پر اپنایا جاتا ہے۔خاندانی منصوبہ بندی ایک عارضی طریقہ ہے جو بچوں کی پیدائش کو روکتا ہے لیکن جس وقت والدین چاہے اپنے خاندان کو بڑھا سکتے ہیں۔خاندانی منصوبہ بندی بہت سے طریقوں سے کی جا سکتی ہیں لیکن ڈاکٹر سے مشورہ اور کپل کے لیئے خاندانی منصوبہ بندی اچھی ہے۔خاندانی منصوبہ بندی بہت بڑؑے مسائل کو حل کرنے کا بہت اچھا طریقہ ہے۔ ان ممالک میں سب سے بڑی وجہ بڑھتی ہوئی آبادی ہیں

۔شرح پیدائیش اور اموات کے درمیان بہت بڑا خلا ہے۔شرح پیدائیش شرح اموات سے بہت تیز جا رہی ہے۔ان ممالک میں قحط کی سب سے بڑی وجہ بڑھتی ہوئی آبادی ہیں۔ان علاقوں کی آبادی کی طرف ان کو متوجہ کرنا چاہیئے۔خاندانی منصوبہ بندی کی ترقی تمام ترقی پزیر ممالک میں ہونی چاہیئے۔خاندانی منصوبہ بندی کے آسان اور کم قیمت طریقے کو متارف کرانا چاہیئے۔مسائل کو کنٹرول کرنے کے لیئے آبادی کو کنٹرول کرناچاہیئے۔



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160