ہم مسلمان کیوں ہوئے (ایک محترمہ کی آپ بیتی)

Posted on at


 

یورپ میں اخلاقی زوال کا یہ عالم ہے کہ ہر شخص اپنے بارے میں سوچتا ہے شادیاں اپنی پسند سے کرتے ہیں اور جب ایک دوسرے سے دل بھر جاتا ہے تو علیحدگی اختیار کرکے کسی اور کو پسند کرلیتے ہیں بچوں کو اپنے عیشو آرام اور آزادی کی رہ میں رکاوٹ سمجھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کے پیدائش کے سلسلے میں طرح طرح کی روک تھام کرتے ہیں بچے جلد ہی والدین سے اکتا جاتے ہیں اور گھر چھوڑ کر اپنی اپنی مرضی سے رہتے ہیں اور لڑکیاں اور لڑکے اکھٹے رہنے میں کوئی شرم محسوس نہیں کرتے ایک دوسرے پر بھروسہ نہیں کیا جاتا کسی کو کسی پر اعتماد نہیں ہے بس دولت ہی ان کے نزدیک خدا ہے

یورپ میں ہر ہر شخص اکیلا ہے فیملی سسٹم بالکل تباہ ہوچکا ہے جرائم تشدد اور آبرو ریزی عام ہے یورپ مین اگر چہ عیسائیت ہے لیکن لوگ اپنے مذہب سے بالکل بیگانہ ہو چکے ہیں دنیا کی آسائشوں اور عیاشیوں کو ہی اصل زندگی تصور کرتے ہیں انکے یہاں آخرت کا کوئی تصور نہیں ہے معاشرتی و روحانی ابتری کا یہ عالم ہے کہ عورت عورت سے شادی کرتی ہے اور مرد مرد سے

جبکہ اسلام ایک حقیقت پر مبنی ایک سیدھا راستہ دکھاتا ہے اسلام زندگی کے راستوں کو سنوارتا ہے خاندانی زندگی اسلامی معاشرت کا بنیادی یونٹ ہے اسلام میں خواتین اور بچوں کی خاص تحفظ حاصل ہے اور مسلمان خواتیں بچوں کو خدا کی نعمت سمجھتے ہوئے ان پر خصوصی نظر رکھتی ہیں اور اپنے بچوں کو تحفظ فراہم کرتے ہیں مسلمان خواتین کو بلاوجہ گھر سے نکنے پر منع کیا گیا ہے اور باہر نکلنے کی صورت میں پردہ لازم ہے خواتین کی عزت و ناموس کی یہ سب سے بڑی دلیل ہے عورت کی معاشی زمہ داریاں مرد کے کندھے پر ہیں اور گھر میں مرد کی دیکھ بال عورت کے زمہ ہے اسلام نے دکھ درد بانٹ دیا ہے

میرے احساسات اسلام کے بارے میں بہت اچھے ہیں اور اسی لیے میں اسلام قبول کیا اور قبول اسلام کے بعد میں اپنے آپ کو مطمئن محسوس کرتی ہوں اسلام نہ صرف دنیا میں امن چاہتا ہے بلکہ آخرت میں بھی سلامتی کی خوشخبری دیتا ہے ۔

   



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160