حق چار یارؓ ( خلافا راشدین)

Posted on at


 

حق چار یار سے مراد حضورﷺ کے وہ چار صحابہ کرامؓ ہے جن  کے نام یہ  ہیں ، حضرت ابو بکر صدیقؓ ،حضرت عمرفاروقؓ، حضرت عثمان غنیؓ اور حضرت علیؓ شیر خدا،ان کو خلافا راشدین بھی کہا جاتا ہے حضورﷺ کے دنیا سے پردہ کر جانے کے بعد یہ چاروں صحابہ کرامؓ ترتیب وار مسلمانوں کے خلیفہ بنے ان خلافا راشدین اور رسول اللہﷺ کے صحابہ کرامؓ کا مقام اور ان کی عظمت کو دل سے ماننا اور جاننا ہمارے ایمان کی بقا ہے

ہمارے پیارے نبیﷺ ان چاروں خلافا کے نام اسی ترتیب سے لیے جو ترتیب اللہ تعالی نے بتائی تھی اور صحابہ کرامؓ نے بھی ان کے نام اسی ترتیب سے لیے انکے بعد تابعین نے اور ہماری امت اسلامیہ کے اولیا نے بھی اس ترتیب کو قائم رکھا تو ہم لوگوں پر لازم ہے کہ جس انداز سے آپﷺنے اپنے خلافا کا تذکرہ کیا ہم بھی اسی انداز میں کریں مقام خلافا راشدین کے بارے میں حضور ﷺنے ارشاد فرمایا(تم پر میری سنت بھی لازم ہے اور میرے خلفاکی سنت بھی لازم ہے) اس حدیث مبارکہ

حضرت ابو ہریرۃؓ سے روایت ہے کہ ہمارے پیارے نبیﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ان چاروں اصحاب کی محبت صرف مومن ہی کے دل میں جمع ہوسکتی ہے یعنی(، حضرت ابو بکر صدیقؓ ،حضرت عمرفاروقؓ، حضرت عثمان غنیؓ اور حضرت علیؓ شیر خدا )حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے اپنے صحابہ میں سے افضل صحابہ کا تزکرہ کیا اوران کی فضیلتیں بیان کیں حضرت علیؓ روایت کرتے ہیں جس وقت حضورﷺ  نے تقریر شروع کی تو سب سے پہلا نام صدیق اکبرؓکا لیا آپ نے ارشاد فرمایا اللہ تعالی حضرت صدیق اکبرؓپہ رحم کرے انہوں نے اپنی بیٹی کی شادی میرے ساتھ کردی  مجھے کندھوں پر بیٹھا کر مدینہ شریف لے آئے اور میر غلام بلالؓ کو اپنے مال سے آزاد کرایا پھر نبیﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ تعالی حضرت عمرؓ پر رحم کرے انکی شان یہ ہے کہ آپ ہمیشہ حق بولتے چاہے وہ کتنا ہی کڑوا کیوں نہ ہو پھر ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالی حضرت عثمانؓ پر رحم کرے کہ فرشتے بھی ان کو دیکھ کر حیا کرتے ہیں اور پھرارشاد فرمایا اللہ تعالی حضرت علیؓ پہ رحم کرے ،اے اللہ : جہاں علی ہو حق بھی ادھر پھیر دے

حضرت علیؓ نے خود اسکو بیان کر کے اعتراضات کا دروازہ بند کردیا ہے کہ کوئی یہ نہ کہے کہ حضرت علیؓ پہلے خلیفہ تھے اللہ تعا لی  ہم سب پر اپنا فضل و کرم فرمائے

    



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160