نماز اور صحت

Posted on at


 

اسلام کے پانچ ارکان میں سے نماز پہلا رکن ہے ہر مسلمان پر پانچ وقت کی نماز فرض ہے نماز سب سے افضل عبادت ہے اور ایک بدنی عبادت ہے قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کے بارے میں ہی پوچھا جائے گا نمازی کو یہ شعور ہوتا ہے کہ وہ اپنے پروردگار کے حضور اس کے حکم کی تکمیل میں حاضر ہے اور اس کے سامنے بندگی کا اظہار کر رہا ہے عبادات میں سے نماز کی تاکید قرآن وحدیث میں سب سے زیادہ ہے اسلیے اسکے فائدے بھی بہت زیادہ ہے سائنسی تحقیق کے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ نماز انسان کی صحت پراچھے اثرات مرتب کرتی ہے اور بہت سی بیماریوں سے حفاظت کرتی ہے

 نماز ایک صحت بخش عبادت ہے اور اسکا سب سے اہم فائدہ یہ ہے کہ انسان کو امراض قلب سے محفوظ رکھتی ہے انسانی دل ہر وقت دھڑکتا ہے یہ اسکا معمول ہے جب تک زندگی لکھی ہے تا ہم جب نمازی نماز کے دوران رکوع وسجود کرتا ہے تو اسکے دل کو آرام اور سکون ملتا ہے اسکا بوجھ ہلکا ہوتا ہے کیونکہ سینے کی سطح سے جتنے بلند اعضاء ہیں مثلاً سر ان تک خون پہچانا دل کے لیے مشکل ہوتا ہے دماغ تک خون پہنچانے کے لیے دل کو بہت زور لگانا پڑتا ہے تا ہم جب انسان رکوع اور سجدے کی حالت میں جاتاہے تو دل کے لیے دماغ ، آنکھ کان تک خون پہچانا آسان ہوجاتا ہے اور دل پر زیادہ زور نہیں پڑتا جس سے دل کے دورے پڑنے کے امکان کم ہوجاتے ہیں

نماز سے دماغ کو بھی بہت تقویت ملتی ہے جب نمازی سجدہ کی حالت میں ہوتا ہے تو اس دماغ کو بھی مدد ملتی ہے اور وہ اپنی کارکردگی کو پوری چستی و مستعدی کے ساتھ سر انجام دیتا ہے اور بلند فشار خون کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے

نماز کے اوقات میں بھی اللہ تعالی نے حکمت رکھی ہے جب انسان صبح سویرے نماز کے لیے اٹھاتا ہے اور نماز کے لیے وضو کرتا ہے تو وہ ترو تازہ ہوجاتاہے اور صبح جلدی اٹھنے کی عادت سے انسان کی عمر لمبی ہوتی ہے اسی طرح باقی نمازون کے اوقات کے لیے وضو کرنے سے انسان کی سستی دور ہوتی ہے اور یہہ نماز انسان غلط کاموں اور بے حیائی سے روکتی ہے۔



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160