dua

Posted on at


یک طرفہ محبّت
ــــ۔۔۔ــــ۔ــــ۔۔۔ــــ۔۔۔ــــ۔ـ۔۔۔ـــ۔۔۔ــــ۔۔ــــ۔۔۔ـ۔۔۔ــــ۔ــــ۔۔۔ــــ

~ سارا عالم گوش بر آواز ہے
آج کِن ہاتھوں میں دل کا ساز ہے

نہیں... بالکل بھی نہ سوچیے کہ میں کسی ناکام عاشق کا ذکر اور پھر اسکے شاعر ہونے کا ماجرا بیان کرونگا... بلکہ ما فی الضمیر تو یہ ہے کہ... ہم روتے ہیں اور اذیت میں مبتلا هوتے ہیں جب کسی سے یک طرفہ محبت کرتے هیں... کتنا فگار ہوتا ہے نا دل تب... لیکن اسی وقت هم بھول جاتے هیں کہ الله بھی تو هم سے یک طرفہ محبت هی کرتا هے... اور جتنی هم کرتے هیں اس سے زیاده شد مد سے کرتا هے... مگر هم نا شکرے هیں... هم کچھ بھی نهیں... مگر وه همیں نهیں بھولتا... بھول هی نهیں سکتا...! مزے کی بات یہ هے کہ... الله جانتا هے کہ میں کون هوں... اتنی ساری خلقت میں وه مجھے پہچانتا هے... مجھے اهم گردانتا هے... بس میں هی اسے نهیں پہچانتا...!
جب 'محبوب' کو کسی اور کے ساتھ دیکھا تو سمجھ آیا کہ 'شرک' کتنا 'بڑا' گناه هے...! اسکو کتنی اذیت محسوس هوتی هوگی نا جب وه همارے دلوں میں اپنے بجائے کسی اور کو براجمان دیکھتا هوگا... کتنی توهین کرتے هیں هم اس کی... مگر وه هے کہ همیں معاف کرنے پر تلا بیٹھا هے...!

یا ربا...! دل میں اپنی محبت ڈال دے... تو هی هے محبت کے قابل...! مجھے معاف کردے... همیں معاف کردے... بے شک هم گناه گار هیں لیکن تجھے تیری محبت کا واسطہ هے میرے مالک...! مجھے معاف کردے...! میں جیسا بھی هوں جو بھی هوں...! تو نے مجھے بنا یا هے... مجھے اکیلا نہ چھوڑ... میں اپنے آپکو برباد کر دونگا... یا الله... دل میں سکون ڈال دے...! میں تیرے قادرالمطلق هونے کی گواهی دیتا هوں...!

مروی ہے عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنھ سے کہ میرے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ جس کسی کو کوئی فکر یا غم لاحق ہو اور وہ اس دعا کو پڑھ لے تو ربِّ تعالی اسکی فکر کو دور کردے گا اور اسکے غم کو خوشی میں بدل دے گا... دعا یہ ہے کہ

"اے اللہ میں تیرا بندہ ہوں... تیرے بندے کا بیٹا ہوں ... تیری بندی کا بیٹاہوں... میری پيشانی تیرے قبضہ میں ہے... مجھ پہ تیرا حکم جاری ہے... میرے بارے میں تیرا فیصلہ عدل و انصاف پہ مبنی ہے... میں تیرے اس نام کے زریعے سوال کرتا ہوں... جسے تونے اپنے لئے پسند کیا ہے... یا تونے اسے اپنی کتاب میں نازل فرمایا ہے... یا تونے اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھایا ہے... یا تونے اسے اپنے پاس علم غیب میں(مخفی ) رکھا ہے... ان تمام ناموں کے زریعے سوال کرتا ہوں کہ تو قرآن عظیم کو بنادے 'رَبِیْعَ قَلْبِی' میرے دل کی بہار، 'وَ نُوْرَ صَدْرِی' میرے سینے کا نور، 'وَ جَلَاءَ حُزْنِی' میرے غم کا مداوا (وَ ذَھَابَ ھَمِّی) اور میرے غم کو دورکرنے کا ذریعہ...!“

سوال کِیا یہ سن کر صحابہ نے "کیا ہم اسے سیکھ نہ لیں...!؟" کہہ اُٹھے نبیِ کریم صلی اللہ علیہ و سلم "جو شخص بھی اسے سنے اسے چاہیے کہ اسے سیکھ لے (کیونکہ وہ شخص صریح دھوکہ میں ہے جو اس سے غفلت برتے)...!

عربی دعاء:-

"اَللّٰھُمَّ اِنِّي عَبْدِكَ , وَاِبْن عَبْدِك, وَاِبْن أَمَتِكَ، نَاصِيَتِي بِيَدِكَ، مَاض ٍ فيَّ حِكْمك، عَدل في قَضَائِكَ, أسْأَلُكَ بِكُلِّ اِسْمٍ هُوَلَكَ سَمَّيْتَ بِه نَفْسَكَ، أَوْ أَنْزَلْتَهُ فِي كِتَابِكَ، أَوْ عَلّمْتَه أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ، أَوْ اَسْتَأْثَرْتَ بِهِ فِي عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَكَ، أَنْ تْجْعَلَ الْقُرْآنَ الْعظيمَ، رَبِيْعَ قَلْبِي، وَ نُوْرَ صَدْرِي، وَ جَلَاءَ حُزْنِي وَ ذَھَابَ هَمّي."

(مسند احمد : ١/٣٨١)
(صحیح ابن حبان : ٢٩٦٨/٢٩٧)
(مستدرک الحاکم : ١/٥٠٩)

‫#‏الحمدللہ‬ ^-^
 
 
 



About the author

160