Mohammad (P.B.U.H)

Posted on at


 

زلف سرکار سے جب چہرہ نکلتا ہو گا
پھر بھلا کیسے کوئی چاند کو تکتا ہو گا

اے حلیمہ یہ بتا تو نے تو دیکھا ہو گا
کیسے تجھ سے میرا محبوب لپٹتا ہو گا.

کتنی خوش بخت ہیں طیبہ کی وہ گلیاں یارو
جن میں محبوب بن ٹھن کے ٹھہلتا ہو گا

راز چندا کے حسیں ہونے کا اب میں سمجھا
خاک نعلین کو چہرے پہ وہ ملتا ہو گا

کس کو معلوم نہیں طیبہ سے جدائی کا اثر
شام کو شمس کو بھی روتا ہو ڈھلتا ہو گا

قابل رشک ہے صدیق وہ آنسو تیرا
غار میں آپ کے چہرے پہ ٹپکتا ہو گ

 




160