میرا پہلا اسکول کا دن بوہت ہی بور گزرا تھا مجھے آج بھی یاد ہے جب مجھے میرے بھائی اور ابو اسکول چھوڑنے گئےتو میں واپس گھر انے کی ضد کرنے لگا اور ابو نے مجھے استاد کے حوالے کر کے خود گھر ا گئے تہے اور میں جب اسکول سے گھر واپس آیا تو رونے لگا کہ مجھے کیوں آپ نے اسکول بھیجا ابو نے مجھے دل سے لگا کر پیار کیا اور مین چوک لے گئے
اور خوب سارے کھلونے لے کر دے اور میں خوشی سے گھر آیا جب دوسرا دن آیا اسکول جانے کا تو میں نہیں جار رہا تھا تو ابو نے مجھے خوبمارا اور اسکول لے گئے جب اسکول پوھنچا تو چیخنے لگا کہ مجھے گھر لے جائیں لیکن ابو چھوڑ کر ا گئے اور میں ان کے جانے کے بعد گھر واپس ا گیا
تو انہوں نے پھر مجھے مار مار کر اسکول جا کر چھوڑا تو استاد مجھ سے پوچھنے لگے تم کیوں نہیں اسکول میں پڑھنا چاھتے تو میں نے ان سے کہا کہ میرے دوست نہیں ہیں میں اپنے محلے والے کچھ دوستوں کو جانتا تھا اس وقت وو ٤ کلاس میں پڑھتے تہے تو میں نے کہا کہ میں ان کے ساتھ بیٹھونگا
تو استاد صاھب نے بیٹھنے کی اجازت دے دی جب ١ ماہ گزرا تو انہوں نے پھر مجھے کلاس ون میں بھیجہ دیا وو دن میں کبھی نہیں بھول سکتا کتنا مشکل ترین تھا میرے لئے اس کا مزید ذکر اپنے اگلے آرٹیکل میں کرونگا