مردوں میں کینسر سے اموات کی ایک عام وجہ غدود کا کینسر بھی ہے ہر سال تقریبا ایک لاکھ اسی ہزار غدود کے کینسر کے مریض امریکہ میں تشخیص ہوتے ہیں جن میں تقریبا ۳۱ ہزار مریض غدود کے کینسر سے وفات پا جاتے ہیں خوش نصیبی سے غدود کے کینسر سے اموات کی شرح میں پچھلے ۲۰ سالوںمیں کافی کمی واقع ہوئی ہے جس کی اصل وجہ بروقت کینسر کی تشخیص ہے جو کہ سکریننگ ٹیسٹوں سے کی جاتی ہے
غدود کے کینسر میں عمر کا ایک بہت بڑا عمل دخل ہے غدود کا کینسر عام طور پر ۵۰ سال یا اس کے بعد دیکنھے میں آتا ہے اور عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ غدود کے کینسر کے بڑھنے کی شرح میں بھی اضافہ ہوتا ہے
غدود کا کینسر عام طور پر فیملی میں نزدیکی رشتہ دار مثلا باپ سے بیٹے اور بھائی سے بھائی میں پھیل سکتا ہے اگر غدود کا کینسر چچا ، دادا یا نانا میں موجود ہو تو پھر یہ اگلی نسل میں پھیلنے کی ایک بہت بڑی وجہ بن سکتی ہے
کالوں مین غدود کا کینسر گوروں کی نسبت زیادہ پایا جاتا ہے بد قسمتی سے اگر غدود کا کینسر ۵۰ سال سے کم عمر میں پایا جائے تو یہ غدود کے کینسر کی خطرناک قسم ہوگی
پاکستان میں بھی غدود کے کینسر کی شرح میں مسلسل اضفہ ہو رہا ہے غدود کے کینسر میں خوراک کے ساتھ گہر تعلق ہے مثلا انتہائی مرغن غذائیں اس کینسر کی وجہ بن سکتی ہیںعام طور پر دیکھنے میں آیا ہے کہ جب تک غدود کا کینسر پھیل نہ جائے اسکی کوئی علامت دیکھنے میں نہیں آتی اس لیے انسان کو چاہیے کہ ۵۰ سال کی عمر سے ہی اپنے سکریننگ ٹیسٹ غدود کے کینسر کے بارے میں ضرور کروائے۔