ماں ایک لازوال محبت

Posted on at


مئی 11ایک ایسا دن جب دنیا میں موجود تمام ماوؑں کو خراج تھسین پیش کیا جاتا ھے۔ ویسے تو ماں ایک ایسی ھستی ھے جس کو اگر ھر پل خراگ تھسین پیش کیا جائے تو بھی کم ھے۔ مگر زندگی کی مصروفیات میں ھم اس قدر کھو گئے ھیں کہ ھماری ماں اظھار نھں کرتی مگر وہ ھمارے پیار کے بول کی منتظر رھتی ھے۔اس لیے تمام دنیا میں 11 مئی کو ماوؑں کا دن قرار دیا گیا ھے۔ اس دن کا مقصد یہ بھی ھے کہ ھم اپنی زندگی کی مصروفیات میں سے اپنی ماں کے لیے ٹائم نکالیں اور ان کو اس بات کا اھساس دلائں کہ ان کے بغیر ھماری زندگی نامکمل ھے۔

 

ان کی اھمیت ھاماری زندگی میں ھامیشہ وھی رھے گی۔اگر دیکھا جائے تو ماں اس سے کھیں زیادہ کی ھق دار ھوتی ھے۔ اگر ھم ماں کے بارے میں سب لکھنے لگیں تو شاید ھمارے الفاظ کم پڑ جائیں گے۔ماں کی محبت ایک ایسا جزبہ ھے جسے الفاظ میں بیان نھیں کیا جا سکتا ھے۔اور نا ھی اب تاک کوئی ایسا پیمانہ ایجاد ھوا ھے جو کہ ماں کی محبت کو ناپ سکے۔

دسرے الفاظ میں ماں جیسی پیار کرنے والی کوئی اور ھستی پیدا ھی نھی ھوئی ھے۔ماں ایک ایہسی ھستی ھے جو کہ ھمہ وقت اپنے بطوں کے لیے سائبان کا کام کرتی ھے اپنے بچوں کو ھار تکلیف سے بچانے کے لیے ھر وقت ھاضر رھتی ھے۔اپنے بچوں کو آرام پحچانے کے لیے اگر ھر وقت کلہو کے بیل کی طرح کام بھی کرنا پڑے تو بھی نھی تھکتی نہ ھی چھرے پر کوئی شکن لاتی ھے۔بلکہ اپنے بچوں کے لئے کام کر کہ اس کو سکون ملتا ھے۔ماں ایک ایسی ھستی ھے جو اپنی اولاد کے لئے ھر پل خدا کے سامنے جولی پھیلائے رکھتی ھے۔کبھی چلتے پھرتے۔ کبھی اتٹھتے بیٹھتے۔ وہ ھر پل اپنی اولاد کو اپنی دعاوں میں اپنے ساتھ رکھتی ھے۔

اسلام میں بھی ماں کا مقام بھت عظیم ھے۔ جیسا کہ اس واقع سے خوب ظاھر ھوتا ھے۔ ایک صحابی آپؐ کی خدمت میں حاضر ھوا اور عرض کیا یا رسولؐ میری محبت کا سب سے زیادہ ھق دار کون ھے آپؐ نے فرمایا تیری ماں پھر پوچھا اس کے بعد فرمایا تیری ماں پوچھا اس کے بعد فرمایا تیری ماں پھر پوچھا اس کے بعد فرمایا تیرا باپ۔ اس واقع سے خوب سمجہ آ جاتا ھے کے ماں کس قدر عظیم ھستی ھے۔



About the author

ahadaleem

I m Muhammad Aleem from Chishtian, Distt. Bahawalnagar. I have done my MBA Finance from University of Lahore, Lahore.

Subscribe 0
160