وضو کی سائنس کو سمجھئے ،،حصہ دوئم،،۔

Posted on at


 وضو کی سائنس کو سمجھئے

  متعدد بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے نظام پر وضو کے اثرات

خون کی گردش کرتے ہوئے سرخ خلیوں کے ساتھ ساتھ سفید خلیے بھی ہوتے ہیں۔ سفید خلیوں کو گردش میں رکھنے والا نظام (ویسلس) کہلاتا ہے۔ یہ نظام جسم کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ مثلاً ایک جرثومہ یا کینسر کا خلیہ جب جسم پر حملہ آور ہوتا ہے تو جسم میں محفوظ رکھنے کا نظام لیکو سائنس جو خون کی گردش میں شامل ہوتا ہے اسے تباہ کردیتا ہے جسم میں کینسر کی متعدی بیماری کے ظہور کا انحصار اسے محفوظ رکھنے والے نظام کی خرابی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ حدت اور ٹھنڈک اس نظام پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

جسم کے حفاظتی نظام کی گردش کا سلسلہ عام طور پر وضو کے ذریعے محرک کرنےکے عمل سے جڑا ہوتا ہے۔ جسم کے حفاظتی نظام کو جو بیماریوں کے خلاف ڈھال کا کام کرتا ہے وضو سے تقویت حاصل ہوتی ہے۔

جس طرح سے وضو کیا جاتہ ہے اس کا مقصد جسم میں حفاظتی نظام کو مضبوط کرنا ہوتا ہے اس وجوہ یہ ہیں۔

جسم  کو تحفظ دینے والے نظام کے صیح طور پر عمل پیرا ہونے کے لئے یہ ضروری ہے کہ جسم کے کسی چھوٹے سے حصے کو بھی نظر انداز نہ کیا جائے۔ وضو اس امر کی ضمانت مہیا کرتا ہے مثلاً کان کا مسح کرنا اور ہاتھ پیر کی انگلیوں کے درمیان پانی پہنچانا وغیرہ۔

جسم میں حفاظتی نظام کو تحریک دینے کے لئے مرکزی مقام وہ جگہ ہے جو ناک کے پیچھے اور نتھنوں میں ہوتا ہے اور ان مقامات کا دھونا وضو میں بطور خاص شامل ہے جس کی وجہ سے انسان جراثیم کے حملے سے محفوظ ہو جاتا ہے۔

گردن کے دونوں طرف وضو کے ذریعے تحریک پیدا کرنا، تحفظ دینے والے نظام کو بروئے کار لانے میں بے حد اہم ہے۔ اس طرح سے یہ نظام انسان کو تمام بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے کیونکہ گردش کے دوران اگر اس کی مڈ بھیڑ کسی جرثومے سے یا کینسر کے خلیے سے ہو جاتی ہے تو وہ اس کو فوری طور پر تباہ و برباد کر دیتا ہے۔

 وضو اور جسم کی ساکت برق

جسم میں سکونی برق کا ایک توازن موجود ہوتا ہے اور ایک صحت مند جسم کی فصیلت کا اس برقی توازن سے گہرا رشتہ ہوتا ہے۔ سکونی برق کے مسائل سے کئی قسم کی نفسیاتی بیماریاں بھی پیدا ہوتی ہیں لیکن اس کا سب سے زیادہ اثر جلد پرہوتا ہے۔ سکونی برق کا سب سے زیادہ نقصان دہ اثر جلد کے نیچے نزدیک ترین چھوٹے چھوٹے پٹھوں پر اس تسلسل سے پڑتا ہے کہ بالا آخر یہ کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وقت سے پہلے جھریاں ہوتی ہیں۔ یہ عمل تمام جسم پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ مگر جو لوگ وضو کرتے ہیں ان کے اندر سکونی برق کا نظام متوازن رہتا ہے جس کی وجہ سے وہ صحت مند اور خوبصورت جلد کے مالک ہوتے ہیں۔ اس کے لئے انہیں بہت زیادہ محنت بھی نہیں کرنا پڑتی۔ کیونکہ روزانہ دن میں پانچ مرتبہ پابندی سے منہ ہاتھ دھونے سے انسان بہت سے جراثیم کے حملوں سے محفوظ ہو جاتا ہے۔ اور اس طرح ہو کئی طرح کے جلدی مسائل سے بھی بچ جاتا ہے۔

اس طرح وضو کا عمل جسمانی اور ذہنی ضعف اور فرسودگی کو کم رفتار بنا دیتا ہے دماغ کو ہشاش بشاش اور تروتازہ رکھتا ہے اور انسان کو کئی قسم کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ وضو کے صرف سائنسی فیوض و برکات ہیں اس کے علاوہ وضو کے بے شمار روحانی فوائد بھی ہیں جن میں سے اہم درج ذیل ہیں۔

وضو امت محمدیہ کی شناخت کا ذریعہ

ایک شخص نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا کہ آپ اپنی امت کو (میدان حشر میں) دوسری امتوں کے بے شمار لوگوں سے کس طرح پہچانیں گے تو آپ ﷺ نے فرمایا ،، میرے امتی وضو کے اثر سے سفید (نورانی) چہرے اور سفید (نورانی) ہاتھ پاؤ والے ہوں گے۔ اس طرح ان کی سوا کوئی اور نہیں ہوگا،،۔ صیح مسلم۔

یعنی وضو کرنے والے نہ صرف دنیا میں ہشاش بشاش اور خوبصورت ہوں گے بلکہ روز محشر بھی اعٖضائے وضو کے نور سے ہی ان کی شناخت ہوگی۔

مسنون وضو سے گناہوں کی بخشش

وضو کے ذریعے سے انسان کے تمام گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا

،،جس وقت بندہ مومن وضوشروع کرتا ہےپھر کُلی کرتا ہے اور ناک جھاڑتا ہے تو اس کے منہ اور ناک کے گناہ نکل جاتے ہیں پھر جس وقت چہرہ دھوتا ہے اسکے چہرے کے گناہ نکل جاتے ہیں۔ چہرہ دھوتے وقت گناہ داڑھی کے کناروں سے بھی گرتے ہیں اور جس وقت وہ کہنیوں سمیت ہاتھ دھوتا ہے تو اس کے دونوں ہاتوں سے گناہ نکل جاتے ہیں یہاں تک کہ دونوں ہاتھوں کے ناخنوں کے نیچے سے بھی نکل جاتے ہیں پھر جس وقت مسح کرتا ہے تو اس کے بالوں کے کناروں سے گناہ نکل جاتے ہیں۔ پھر جس وقت پاؤں دھوتا ہے تو اس کے دونوں پاؤں سے گناہ نکل جاتے ہیں یہاں تک کہ دونوں پاؤں کے ناخنوں کے نیچے سے بھی نکل جاتے ہیں اور وہ گناہوں سے پاک صاف ہوکر نکلتا ہے،،۔ صیح مسلم۔

اس طرح وضو سے انسان کو جسمانی اور روحانی دوںوں فوائد و ثمرات حاصل ہوتے ہیں، جدید اور میڈیکل سائنس نے آج یہ ثابت کیا ہے۔ جبکہ خالق کائنات نے کئی صدیاں قبل مسلمانوں کے لئے عبادات (بالخصوص نماز) سے قبل وضو کو فرض قراردے دیا تھا۔ اس طرح مسلمان کئی عشروں سے اسکے فیوض و برکات سے فیض یاب ہورہے ہیں یہ وجہ ہے کہ وہ بیماریاں جو غیر مسلم ممالک میں بہت عام ہیں۔ مثلاً کینسر، امراض قلب اور ایڈز وغیرہ وہ مسلم ممالک میں شاذ و نادر سننے میں آتی ہیں کیونکہ وضو کے ذریعے مسلمان ان تمام بیماریوں کو دور بھگا دیتا ہے۔ اس لئے ہمیں چاہیے کہ ہم بھی ہمہ وقت با وضو رہیں تا کہ ہم گناہوں اوربیماریوں سے بچ سکیں۔  

میرے اس بلاگ کو تسلسل سے پڑھنے اور سمجھنے کہ لیئے اس بلاگ کا حصہ اول پڑھنا بھی ضروری ہے۔جس کا لنک یہ ہے۔

http://www.filmannex.com/blogs/261176/261176/

 



About the author

muhammad-haneef-khan

I am Muhammad Haneef Khan I am Administration Officer in Pakistan Public School & College, K.T.S, Haripur.

Subscribe 0
160