بچے پھولوں کی طرح ہوتے ہیں اسلیے والدین انکی ابتدائی تعلیم کے لیے بہت محتاط ہوتے ہیں کہ انکے بچے کو معیاری اور اچھی تعلیم دی جائے اسلیے ہر نئے سال کے آغاز پر والدین اپنے بچوں کا داخلہ بہترین اور اعلی اسکولز میں کروانے کے خواہشمند ہوتے ہیں کیونکہ انکی اچھی تعلیم ہی ان کو مستقبل میں کامیاب انسان بنا سکتی ہے تعلیم دراصل انسان کو شعور اور آگاہی فراہم کرتی ہے جس کی مدد سے انسان اپنی زندگی گزارنے کے اصول وضوابط طے کرتا ہے
والدین کی نظر میں اپنے بچوں کے لیے ایک اچھا سکول وہی ہوتا ہے جہاں بہترین دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی علوم بھی سیکھائے جائیں جن کی مدد سے طالب علم اپنے آپ کو حسن اخلاق کے زیور سے آراستہ کرسکے موجودہ دور مین ہر چیز مین مقابلے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے وہی تعلیمی ادارے بھی اپنے معیار کو بڑھانے میں کوشاں ہیں تا کہ انکا شمار شہر کے بہترین اداروں میں ہو ایک طرف جہاں اسکولز کی تعداد مین روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری طرف تعلیم کے معیار کو برقرار رکھنا مشکل ہورہا ہے ایسی مین والدین جب اپنے بچے کا کسی اسکول مین داخلہ کروانے نکلتے ہیں تو انہین بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور طویل مراحل طے کرکے انکے بچے کا اسکول میں داخلہ ہوتا ہے
پاکستان کے بڑے شہروں میں خصوصا کراچی اور لاہور میں اچھے اعلی معیاری اسکول میں داخلے کے لیے والدین کو بہت جدوجہد کرنی پڑتی ہے کچھ عرصے قبل اسکول میں داخلے کا مرحلہ صرف فارمیلیٹی ہوا کرتا تھا اور بآسانی ٹیسٹ کے بعد داخلہ ہوجایا کرتا تھا جبکہ آجکل داخلے کا مرحلہ طویل اور پیچیدہ ہوگیا ہے داخلے سے قبل اسکول انتظامیہ سے طویل انٹرویو کرتی ہے جس میں انکے بچے کے متعلق اور انکی مصروفیات کے متعلق لاکھوں سوالات ہوتے ہیں اور تب کہی جا کر داخلہ ملتا ہے۔