قید خانے کا جن قسط ١

Posted on at


قید خانے کا جن قسط ١

 

ڈاکو سونگاکی کہانی کچھ یوں تھی کہ اک چھوٹی سی بستی کا رہنے والا تھا .ماں باپ اس وقت مر گئے جب اس کی عمر چار سال تھی .بستی میں سیلاب آیا تھا اور اس کے ماں باپ اس سیلاب میں بھہ گئے تھے. سونگا خشکسمتی سے بچ گیا تھا .اس کے بعد کچھ عرصے تک بستی کے لوگ سونگا کی پرورش کرتے تھے .مگر غریبوں کی بستی تھی .بیچارے غریب لوگ اپنا ھی پیٹ مشکل سے ھی بڑھتے تھے سونگھا کو کیا کھلاتے .بزرگوں نے مشورہ دیا کے سونگھا کو یتیم خانے میں داخل کر دیا جائے.اور اسے اک یتیم خانے کے حوالے کر دیا شروع میں تو سونگا بہت رویا پیتا چینخا لیکن وو آہستہ آہستہ یتیم خانے کے دوسرے بچو میں گھل مل گیا.یتیم خانے کے مولوی صاحب نے تھوڑے دن تک تو سونگا کو خوب کھلایا پلایا مگر اس ک بعد اسے بچو کی اس ٹولی میں شامل کر دیا جو بھیگ مانگتی تھی.

 

 

سونگا شروع سے ھی بہت سرکش تھا .وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاتا تھا .بس خاموش کھڑا ہو جاتا .کسی نے راہم کھا کر کچھ دی دیا تو ٹھیک ہےورنہ سونگا کسی سے بھی کچھ نہیں مانگتا تھا .بچے اس بات کی شکایت  صاحب سے کرتے تھے تو مولوی صاحب سونگا پے ناراض ہوتے تھے .کئی بار انہو نے سونگا کی پٹائی بھی کی تھی کہ وو بھیک کیوں نی مانگتا تھا .کوئی اگر اسے کچھ دیتا بھی تو وہ  اسے نفرت سے لیتا تھا اور جیب میں ڈال دیتا تھا .لوگوں نے یہ بات محسوس بھی کی تھی . اک دن اک بچا اپنی ماں کے ساتھ کیک خطا جا رہا تھا کہ سونگا کا جی چاہا کے وو بھی کھاۓ. بچا اس کے پاس سے گزرا تو اس اس سے کیک چھین لیا .اور وو وہاں سے بھاگ گیا .بچہ روتا راہ گیا تھا .سونگا کی یہ عادت بڑھنے  لگی.وو اس کام میں ماہر ہو گیا کہ وہ اپنی پسند کی چیزیںچھین      

 



About the author

NazGul

I am software engineer.looking useful to work ahead

Subscribe 0
160