خاک وطن کا ہر زرہ مجھ کو دیوتا ہےخاک وطن کا ہر زرہ مجھ کو دیوتا ہے
وطن سے محبت ہر انسان کی فطرت میں شامل ہے۔ امور دنیا اور مسائل روزگار انسان کو دنیا کے کسی بھی خطے میں لے جائے وطن کی محبت ہر وقت اس کے دل میں زندہ رہتی ہے۔
پتھر کی مورتوں میں سمجھا ھے تو خدا ہے
خاک وطن کا ہر زرہ مجھ کو دیوتا ہے
سب باشندگان وطن کی زندگی ، وطن سے ہی ہے ۔ یہی وہ خاک ہے امیدیں ، آرزوئیں وابسطہ ہیں۔ یہ ہی سوہنی دھرتی دنیا میں ہماری جنت ہے۔
وطن کی حرمت پر انسان اپنی جان لٹانا بھی معمولی بات سمجھتا ہے۔ وطن کی محبت نوح انسان کیلئے عظیم اثاثہ ہے۔
جس طرح پروانوں کےلئے شمع ، قمری کے لئے سرو، بلبل کے لئے گلاب کا پھول یے ۔ اسی طرح فرد کے لئے وطن ہی حسن و آگہی کا منبع ھے۔کسی شاعر نے کیا خوب کہا ھے
حُب وطن از ملک سلیمان خوشتر
خار وطن از سنبل و ریحان خوشتر
یعنی وطن کی محبت سیلمان کی سلطنت سے محبوب تر اور وطن کے کانٹے سنبل و ریحان کے خوبصورت پھولوں سے زیادہ حسین ہے۔