موسیٰ علیہ سلام اور خضر کی ملاقات ٣

Posted on at


 

حضرت موسیٰ علیہ سلام نے حضرت خضر سے کہا کہ آپ نے ان لوگوں کی دیوار مفت میں ہی تعمیر کر دی ، جبکہ ان لوگوں نے ہمیں کھانا تک نہیں کھلایا . آپ کم سے کم اس دیوار کی کچھ اجرت ہی لے لیتے

 

حضرت خضر نے فرمایا کہ اب یہ وقت ہماری علیحدگی کا ہے کیونکہ ہمیشہ آپ ہہی کی طرف سے وعدہ کی خلاف ورزی ھوئی ہے . اب میں آپ کو ان تمام واقعات کی تفصیل بتا دیتا ھوں جس پر آپ سے صبر نہ ہو سکا


 

کل صبح اس ملک کے بادشاہ نے ادھر آنا ہے اور تمام کشتیوں کو وہ بیگار میں پکڑ لے گا . یہ کشتیاں کچھ غریب لوگوں کی ہیں جن سے وہ اپنا گزارہ کرتے ہیں . سو اس کشتی میں ، میں نے اس لئے سوراخ کیا تاکہ کل کو جب بادشاہ ان کی کشتی کو پکڑے تو عیب دار ھونے کی وجہ سے چھوڑ دے

 

اور راستے میں چلتے ہوۓ جو معصوم بچہ ھمیں ملا تھا ، اس کے ماں باپ مسلمان تھے . اگر یہ بچہ زندہ رہتا تو کل اس نے بڑا ھو کر انھیں سرکشی اور کفر پہ آمادہ کرنا تھا جس کی وجہ سے اسے ابھی ہی قتل کر دیا


 

اور رہی وہ بات جو دیوار کے متعلق تھی ، تو وہ دیوار دو یتیم بچوں کی تھی اور ان کا باپ نیک آدمی تھا . الله رب العالمین نے اگر چاہا تو وہ جوانی کو پہنچ کر اپنے خزانے کو نکال لیں گے

 

سو ، یہ سب کچھ جو بھی  تھا اس میں میرا کوئی بھی عمل دخل نہ تھا اور نہ ہی میں نے یہ سب اپنی مرضی سے کیا بلکہ یہ سب میں نے صرف الله تعالیٰ کی منشاء کے مطابق ہی کیا تھا ، جس پر آپ سے صبر نہ ہو سکا

 

بلاگ رائیٹر

نبیل حسن 



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160