آخرت کی ہولناکیاں

Posted on at


قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے۔ جو ہمارے پیارے نبیؐ حضرت محمدؐ پر نازل ہوا۔ اس کتاب میں دنیا اور آخرت میں ہونے والے تمام واقعات بیان کئے گئے ہیں۔ اس کتاب میں وہ تمام حالات موجود ہیں۔ جو گزر چکے ہیں۔ اور تمام وہ واقعات موجود ہیں۔ وہ تمام باتیں بیان کی گئی ہیں۔ جو ہماری زندگیوں میں عمل دراز ہونے والی ہیں۔ اور اس مقدس کتاب میں دنیا کا حال بھی موجود ہے۔ کہ جو کچھ بھی اس دنیا میں ہو رہا ہے۔ اس کے بارے میں قرآن مجید میں اس کے حالات موجود ہیں۔ قرآن مجید میں آخرت کی نعمتوں کے بارے میں بڑی وضاحت سے بیان کیاگیاہے۔ اور آخرت کی ہولناکیاں بھی بڑی وضاحت سے بیان کی گئی ہیں۔


آخرت کے عذاب کے بارے میں سورۃ مزمل میں ہے۔


کہ ہمارے پاس ان کے جکڑنے کیلئے بیڑیاں اور جہنم کی دہکتی ہوئی آگ ہے۔ اور گلے کو پکڑنے والا کھانا ہے۔ اور درد دینے والا عذاب ہے۔ اس دن پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں۔ زمین اور پہاڑکاپنے لگیں گے۔ اگر تم کافروں کے ساتھ ہوئے تواور ان کے راستے پر چلے توتم اس دن سخت عزاب سے اپنے آپ کو کیسے بچاؤ گے۔ اور یہ عزاب ایک ایسا عزاب ہوگا۔ جو بچوں کو بوڑھا کردے گا۔


 حضرت عائشہؓ کا فرماں ہے کہ


 جن گناہوں کو تم حقیر اور معمولی سمجھتے ہوان گناہوں کو حقیر اور معمولی نہ سمجھاکرو۔ ان گناہوں سے ہمیشہ بچنے کی کوشش کرو کیونکہ اللہ کے ہاں  اس کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ جب حضرت محمدؐ اپنے خطاب میں قبر کی آزمائش کا ذکر کر کیا۔ تو سب مسلمان اس قدر روئے کہ ان کی ہچکی بند گئی۔


 انسان اپنی زندگی میں بے شمار گناہ کرتاہے۔ اور پھر وہ گناہ پر گناہ کرتا چلا جاتا ہے۔ اور ایک دن یہ ہی تمام گناہ مل کر ایک بڑاگناہ بن جاتے ہیں۔ جیسے قطرے قطرے سے سمندر بنتا ہے۔ اسی طرح سے گناہ پر گناہ کرنے سے گناہوں کا دریا بن جاتاہے۔ اور جو انسان اس دریا میں گرجاتا ہے۔ اس کا ٹھکانہ دوزخ ہے ۔


 



160