بابری مسجد کی شہادت

Posted on at


ہلا کو ازم اور نازی ازم کی سفاک انسانی تاریخ کو پڑھنا ہو تو آج کے ہندوستان کو دیکھ لیجئیے جہاں ہندوازم عدم برداشت کی تاریخ رقم کر رہا ہے۔اقوام متحدہ نے بھارتی حکومت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سرزنش کی ہے۔ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ سیکولر بھارت انتہا پسند ہنوؤں کا ملک ثابت ہوا ہے جہاں دوسرے مذاہب کے انسانوں کا جینا دوبھر کر دیا گیا ہے۔ بھارت ایک ایسا ملک ہے جہاںراشٹریہ سوائم سیوک سنگھ(آر ایس ایس)، وشواہندو پریشد( وی ایچ پی) اور بجرنگ دل ایسی انتہا پسند تنظیمیں بہت بڑا خطرہ بن چکی ہیں



۔ یہ تنظیمیں مذہب کے نام پر مزہبی جنون کو ہوا دینے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں تا کہ بھارت کو ایک غیر سیکولر اور غیر جمہوری ریاست میں ڈھالا جا سکے۔ یہ جماعتیں غیر ہندو اقلیتوں کو اپنا دشمن سمجھتی اور ہر دم اس تاک میں رہتی ہیں کہ کس طرح بھارت کو ان اقلیتوں سے پاک کر دیا جاۓ۔ انکے ظلم وستم کا دائرہ کار صرف غیر ہندوؤں تک ہی محدود نہیں بلکہ نچلی ذات کے ہندو بھی اب سے سخت نالاں رہتے ہیں۔ اور جوق در جوق دوسرے مذاہب اپنا رہے ہیں۔



ابھی کچھ عرصہ پہلے پچاس ہزار سے زیادہ ہندو شودروں نے بدھ مت اختیار کیا ہے۔ اس صورتحال کی پیش بندی کے طور پر حال ہی میں بھارت میں ایک قانون لاگو کیا گیا ہے جسکی رو سے مزہب کی تبدیلی سے قبل مقامی پولیس اور ضلعی مجسٹریٹ سے اجازت نامے کا حصول لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اسطرح کے اقدامات بھارت کے ایک سیکولر سٹیٹ ہونے کی اصلیت کا پتہ دیتے ہیں۔ انتہا پسند ہندوؤں کی تنگ نظری اور جنون پرستی کی بد ترین مثال بابری مسجد کی شہادت کی شکل میں ہمارے سامنے ہے۔




About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160