کھیلوں کی اہمیت

Posted on at


کھود کود کا شوق،خواہش اور جذبہ ازل سے ہی انسانی فطرت کا حصہ ہے۔ بچہ عالم معصومیت میں بھی ہاتھ پاؤں مارتا ہے ۔ ذرا بڑا  ہوتا ہے تو گھر کے صحن میں لڑکھڑا کر چلنے اور بھاگنے کی کوشش کرتا ہے۔وہ اس دوڑنے کی کوشش میں کئی بار گرتا اور بھر گر کر اٹھتا ہے۔ بچے کی یہ معصومانہ اچھل کود اس بات کا ثبوت ہے کہ کھیلنے کا جذبہ ایک ضرورت بھی ہےاور ایک فطری تقاضا بھی۔

تفریح ہمیشہ ہی سے انسان کو مرغوب رہی ہے۔ اور دانش مندوں کا یہ فیصلہ ہے کہ تفریح انسان کے لیے اتنی ضروری ہے جتنی خوراک۔اس مشینی دور میں تو اسکی اہمیت اور بڑھ گئی ہے کہ دن بھر کی تگ و دو اور دوڑ دھوپ کے بعد انسان کچھ دیر کے لیے تفریح کے ذریعے اپنے ذہن و جسم کو سکون پہنچائے تاکہ خود کو کل کی جدو جہد کے لیے آمادہ اور مستعد رکھ سکے۔

تفریحات میں کھیل سرفہرست ہے۔ ان سے دوہرا فائدہ ہوتا ہے۔ تفریح کا مقصد بھی حل ہو جاتا ہے ۔ جوا س مصروف دور کی اہم ضرورت ہے اور دوسری طرف جسم کی ورزش بھی ہو جاتی ہے۔ جس سے انسان صحت مند رہتا ہے۔ اور یہ حقیقت ہے کہ جب تک جسم صحت مند نہ ہو فکر و ذہن میں بالیدگی اور شگفتگی پیدا نہیں ہوتی۔

انسان جسمانی لحاظ سے علیل اور تھکا ہارا ہو تو مناظر فطرت کی تمام رعنائیاں مل کر بھی اس کی یژ مردگی کا ازالہ نہیں کر سکتی ۔ اگر جسم چاک و چوبند اور صحت مند ہو تو انسان خزاں کی ویرانیوں میں بھی کیف و مسرت کا سامان تلاش کرتا ہے۔ اور یوں کھیل انسانی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

ایک طالب علم دن بھر سکول میں مصروف رہتا ہے ۔جس سے اس کا ذہن تھک جاتا ہے۔ کلرک تمام دن فائلوں کےانبار میں دبا رہتا ہے اور ایک مزدور کی محنت و مشقت کے بارے میں تو آپ خود اندازہ کر سکتے ہیں۔ اگر انسان مسلسل اسی طریقے پر کئی سال کام چلاتا جائے تو وہ ذہن اور اعصابی طور پر اس قدر چور چور ہو جائے گا  کہ شاید ایک وقت ایسا آجائے کہ اس میں مزید محنت کی صلاحیت نہ رہے۔ اور حوش و ہواس اور تاب و تواں مکمل طور پر جواب دے جایئں۔



About the author

shahzad-ahmed-6415

I am a student of Bsc Agricultural scinece .I am from Pakistan. I belong to Haripur.

Subscribe 0
160