چکوترا ترش پھلوں والے خاندان سے تعلق رکھتا ہے، جو مالٹے اور ترنج کی قدرتی مخلوط النسل سے ماخوذ کیا گیا ہے۔ چکوترے کا قطر تقریباً 4 سے 6 انچ ہوتا ہے، اس کا ذائقہ تھوڑا ترش یا تلخ ہوتا ہے، لیکن اس کے اندر بے پناہ طبی فوائد پن پنہاں ہیں۔ چکوترا صرف وٹامن سی کے حصول کا ذریعہ نہیں کہ جو نزلہ، زکام جسی بیماریوں سے حفاظت کرے، بلکہ انسانی نشوونما کے لئے بھی نہایت ضروری ہے۔ یہاں ہم آپ کے لئے چکوترا کے چند اہم ترین طبی فوائدکا ذکر کریں گے۔
تیزابیت: اگرچہ چکوترا ایک ترش پھل ہے، لیکن اس کا جوس غذا ہضم ہونے کے بعد معدے میں تیزابیت پیدا نہیں ہونے دیتا۔ چکوترا نظام انہضام کو تقویت پہنچا کر تیزابیت اور نتیجتاً متعدد بیماریوں سے حفاظت کا بہترین ذریعہ ہے۔
انتڑیوں کی تندرستی: چکوترے میں شامل اجزاء انتڑیوں کو گنجلک ہونے سے بچاتے ہیں، اس میں موجود وٹامن سی انتڑیوں کی لچک کو برقرار رکھتا ہے۔
چھاتی کا کینسر: ایک تحقیق کے مطابق چکوترا میں شامل ایک اہم جزو (bioflavonoids ) چھاتی کے کینسر کے خلیوں کو پورے جسم میں پھیلنے سے روکے رکھتا ہے۔
نزلہ، زکام: بعض اوقات نزلہ، زکام جیسی بیماری اس بات کا اشارہ ہوتی ہے کہ آپ بہت زیادہ کام کرنے کی وجہ سے تھکاوٹ کا شکار ہو چکے ہیں، تو ایسی صورت میں چکوترے کے جوس کا باقاعدہ استعمال قوت مدافعت کو بڑھا کر پریشانی سے نجات دلاتا ہے۔
کولیسٹرول: چکوترے میں موجود خاص مرکب جگر سے کولیسٹرول کی غیرضروری پیدائش کو کم کر دیتا ہے۔
ذیابیطس: شوگر کے مریض بے دھڑک چکوترے کا استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ یہ انسانی جسم میں اس خاص مٹھاس کو کم کرتا ہے، جو شوگر بڑھانے کا باعث ہے۔
نظام انہضام کی خرابی: چکوترے کا جوس نظام انہضام کو بہتر بنا کر عمومی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔
بخار: بخار سے نجات کے لئے مختلف سیرپ استعمال کرنے کے بجائے چکوترے کے جوس پر خاص توجہ دیں، کیوں کہ یہ بخار کی شدت کو کم کر دے گا۔
بے خوابی: بیڈ پر جانے سے قبل چکوترے کا جوس پینے سے خوب اچھی نیند آتی ہے۔
ان کے علاوہ چکوترا اور اس کا جوس حاملہ خواتین، خراب گلے، معدے کے کینسر اور وزن گھٹانے میں نہایت معاون ہے۔