(بیت المقدس کی تعمیر ، حیات بعد الموت ( حصّہ اول

Posted on at


بیت المقدس کی تعمیر


 

جیسا کہ ھمیں معلوم ہے کہ حضرت سلیمان علیہ سلام کے لئے الله تعالیٰ کی ذات نے جنّات کو اور ہواؤں کو مسخر کر دیا تھا اور آپ علیہ سلام ان سے بڑے بڑے کام لیتے تھے . ہوا سلیمان علیہ سلام کے تخت کو اڑائے پھرا کرتی تھی اور مہینوں کی مسافت کا سفر گھڑیوں میں طے کر لیتی تھی

 

اسی طرح جنوں سے حضرت سلیمان علیہ سلام بڑی بڑی عمارتیں بنواتے تھے . بڑے بڑے حوض ، لگن اور دیگیں بھی سلیمان علیہ سلام جنوں سے تیار کرواتے تھے اور اس کام کی کسی قسم کی کوئی اجرت بھی نہ دینی پڑتی تھی

 

ایک دن حضرت سلیمان علیہ سلام کو معلوم ھوا کہ ان کی موت کا وقت قریب آ گیا ہے . اس وقت آپ علیہ سلام جنوں سے بیت المقدس کی تعمیر کروا رھے تھے . آپ علیہ سلام جنوں کو بیت المقدس کی عمارت کا نقشہ بتا کر ایک شیشے کے مکان میں آ گئے اور دروازہ بند کر ک عبادت میں مشغول ھو گئے اور اپنے رب کو یاد کرنے لگے 


 

اس دوران آپ علیہ سلام اپنے عصا کی ٹیک پر کھڑے رھے . اسی حالت میں آپ علیہ سلام کی وفات ھوئی اور اور وفات کے ایک مدّت تک جن عمارت تعمیر کرتے رھے اور اس دھوکے میں پڑے رھے کہ آپ علیہ سلام زندہ ھیں . جب بیت المقدس کی تعمیر مکمل ھو گئی تو آپ علیہ سلام کا عصا گھن کے کھاۓ جانے کی وجہ سے گر پڑا اور اس طرح سے آپ علیہ سلام کی وفات بھی ظاہر ھو گئی اور حقیقت سے پردہ ہٹ گیا

 

اس سے ایک اور بات کا بھی مشاہدہ کیا جا سکتا ہے کہ جن جو آدمیوں کے پاس اپنے علم غیب رکھنے کا دعوی کیا کرتے تھے وہ غلط ثابت ھو گیا کیونکہ حضرت سلیمان علیہ سلام کی میّت عصا کی گرنے کی وجہ سے ظاہر ھوئی تب جنّات کے سامنے حقیقت کھلی تھی . اگر وہ علم غیب جانتے ھوتے تو انھیں پہلے معلوم ھو جاتا اور وہ اس مشقت سے بچ جاتے جو سلیمان علیہ سلام کی وفات کے بعد ایک مدّت تک وہ تعمیر کے کاموں میں اٹھاتے رھے

 

 

حیات بعد الموت حصّہ اول

 

قرآن مجید مئی ایک واقعہ کی تفصیل موجود ہے کہ ایک شخص ( گمان ہے کہ وہ ایک نبی عزیر علیہ سلام تھے ) کا گزر ایک ایسی بستی سے ھوا جو اپنی چھتوں پر اوندھی گری پڑی تھی اور کھنڈروں کی صورت اختیار کر چکی تھی  . اس شخص نے تعجب سے سوچا کہ جو آبادی ہلاک ھوئی ہے اسے دوبارہ اللہ تعالیٰ کی ذات کیسے زندگی بخشے گی ؟ ؟

 

اللہ تعالیٰ نے اسکی روح قبض کر لی اور وہ ١٠٠ برس تک مردہ پڑا رہا ، پھر الله تعالیٰ نے اسے زندگی بخشی اور کہا کہ بتاؤ کتنی مدّت پڑے رھے ھو ؟ ؟

 

اس آدمی نے کہا کہ ایک دن یا دن کا کچھ حصّہ

 

الله تعالیٰ نے فرمایا کہ تم پر ١٠٠ سال اسی حالت مئی بیت چکے ھیں .

 

بلاگ رائیٹر

نبیل حسن  



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160