جہیز ایک لعنت ( حصہ دوم)

Posted on at


جہیز کے مسئل کا ایک افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ جہیز کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں لڑکیاں کنواری ہی رہ جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر 1992ء کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں اڑتیس لاکھ لڑکیاں محض جہیز نہ ہونے کی وجہ سے بن بیاہی گھروں میں بیٹھی رہیں۔ یہ اس لیے کہ غریب اور متوسط گھرانے بھاری جہیز کا بندوبست نہیں کر سکتے اور اپنے لالچی دامادوں کے مطالبات پورے کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔ بہت سی لڑکیا ں بے چاری ملازمت کر کے یا محنت مشقت کر کے جہیز کے اخراجات کے لیے روپیہ جوڑنے میں مصروف رہتی ہیں۔ جو لڑکیاں ملازمت نہیں کرتیں وہ اپنی جوانی گھروں میں بیٹھ کر گھل گھل کر گزار دیتی ہیں۔

بعض اوقات کچھ لڑکیاں جوش جوانی میں بے راہ روی میں مبتلا ہو جاتی ہیں خاندان کی عزت برباد کر دیتی ہیں یا لڑکیاں عدالتوں کے چکر میں پھنس جاتی ہیں، جیل چلی جاتی ہیں یا قتل ہو جاتی ہیں یہ برائیاں زیادہ تر جہیز کی وجہ سے پیدا ہو رہی ہیں۔

بھارت میں تو صورت حال اور بھی بدتر ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق نئی دہلئ میں ساڑھے تین سال 1059 دلہنیں جہیز نہ لانے یا جہیز کم لانے کی وجہ سے جلا دی گئیں( جو واقعات رپورٹ نہ ہو سکے وہ الگ ہیں) ایک خبر  یہ بھی ہے کہ ریاست تامل ناڈو میں نصف سے زیادہ خاندان ، اپنی بچیوں کو پیدا ہلاک کر دیتے ہیں تاکہ جہیز کے مسئلے سے چھٹکارا مل جائے۔

اس بھیانک صورت حال کے باوجود اللہ کی زمین اس کے نیک بندوں سے کبھی خالی نہیں ہوئی۔ چنانچہ کبھی کبھار ایسی خبریں بھی آتی ہیں کہ لڑکے والے جہیز لینے سے بالکل انکار کر دیتے ہیں۔

بھارت میں  جہیز کے پس پردہ نمائش کا جذبہ بھی کام کرتا ہے۔ بہت سے لوگ جہیز کے سامان کو بارات کی آمد کے موقع پر خوب پھیلا کر اس کی نمائش کرتے ہیں۔ خاص طور پر جہیز دیہات میں تو جہیز کو شان و شوکت اور دوسروں  کو مرعوب کرنے کا ذریعہ بنایا جاتا ہے۔ اگر چہ بھاری جہیز کے سد باب کے لیے کچھ قوانین بھی موجود ہیں مگر یہ معاشرتی برائی صرف قانون کے ذریعے ختم نہیں ہوسکتی۔ اس کے لیے ہمیں اپنے ذہنوں و تبدیل کرنا چاہیے۔

اس لعنت اور بدراہ رسم کو ختم کرنے کے لیے حکومت کو قانون سازی کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ یہ ہم سب مسلمانوں کی مشترکہ ذمہ داری بھی ہے کہ اس کے سدباب کے لیے مل جل کر اقدامات کریں۔



About the author

shahzad-ahmed-6415

I am a student of Bsc Agricultural scinece .I am from Pakistan. I belong to Haripur.

Subscribe 0
160