آج میں جس موضوع پر اپنا اظہار خیال کرنے جا رہا وہ پاکستان کے موجودہ حالات کے عین مطابق اور اہم ہے ۔۔ پاکستان اس وقت انتہائ نازک مراحل سے گزر رہا ، ملک کی معا شیت بہت بڑے بہران کا شکار ھے۔۔ ضرورت یس امر کی ہے کی جلد از جلد کوئ بہترین منصوبہ بندی اوراعلی ترتیب سوچ کر ملک کو اس بڑے معاشرتی بہران سے نکالا جاۓ ۔
بڑتی ہوئ مہنگائ نے غریب آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ھے حتاکہ غریب آدمی کا جینا محال ھو گیا ہے۔۔ مہنگائ کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ گھر کے اگر ۵ یا ۶ افراد کمانےوالے ہوں تو بھی اخاجات مشکل سےپورے ھوتے ھیں توایسے میں جن گھروں میں فقط ایک فرد کمانے والا ہو اور ۵ کھانے والے تو ایسےلوگ کہاں جائیں کس سے گلہ کریں اور کس کو اپنا درد سنائیں۔۔
مگرمیرے یا آپ کے جزباتی ھونے یا بحث کرنے سے یہ سب کھٍ بدلنے والا نہیں کیونکہ جن حکمرانوں کو ہم نے ملک کی تقدیر بدلنے کا زمہ دے رکھا ھے وہ کسے اور نظریے اہر مکتب فکر سے سوچ رہے ہیں مثال کے لیے چند ایک الفاظ آ پ کے سامنے پیش کرتا ھوں۔۔۔۔۔
ابھی چند روز قبل ہمارے ملک کے دو اہم صوبوں سندھ میں ‘‘ سندھ فیسٹول ’’ اور پنجاب میں ‘‘ پنجاب یوھّ فیسٹول ’’ کے نام پر اربوں روپے لٹاۓ گئے جو کہ صرف نوجوانوں کو ورغلانے کا ڈھنگ ھّا۔۔ سندھ میں موہن جوڈاڑو کے مقام مر جب یہ فیسٹول منقد کیا جا رہا ھّا اسی سندھ میں ھّرپاکر کے غریب عورتیں اور مصوم بچے محض بھوک اور پیاس کے ہاھّوں اس صفہ ہستی سے کوچ کررھے ھّے۔۔ کیا فیسٹول منقد کرناضروری ھّا یا ان مصوموں کی جان بچانا ۔۔۔
بات صرف سوچ کی یے اے کاش کے ھمارے حکمران اس بات کو جلد جان سکیں اور عوام کو اس غربتکے پنجے سے نجات دلا سکیں۔۔۔۔۔۔۔ آمین ۔۔۔۔۔۔۔
Catch me on twitter on