(خواتین ، ڈپریشن کا آسان ہدف (حصہ چہارم

Posted on at


عورت کا معاشرتی مقام :۔ عورت کہیں بھی ہو اسے ہمیشہ ایک سہارے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ ہمارے اپنے معاشرے میں اکثر اسے وہ مقام نہیں دیا جاتا جس کی وہ حق دار ہوتی ہے ، اگر چہ ماضی کے مقابلے میں آج اس میں بہت بہتری ہے لیکن اس ک باوجود ابھی تک اس کو وہ سماجی رتبہ حاصل نہیں جس کی مذہب میں بھی تلقین کی گئی ہے ، وہ کسی ب مقام پر پہنچ جائے ، کوئی بھی سماجی رتبہ حاصل کر لے ، لیکن اسے کسی نہ کسی رشتے کا تابع ہونا پڑتا ہے ، بیٹی کو بیٹے سے کم تر سمجھاجاتا ہے.

بہن کی حیثیت سے وہ بھائیوں کے سلوک کی محتاج رہتی ہے ، بیوی بن کر اسے الگ اور جداگانہ مقام نہیں ملتا ، اور وہ روایتی رشتوں کی بھینٹ چڑھ جاتی ہے ماں کی حیثیت سے اس کا رتبہ بہت اونچا ہوتا ہے لیکن ہر ماں کو دھڑکا لگا رہتا ہے کہ شادی کے بعد اس کے بیٹے اسے نظرانداز کر دیں گے ۔ یہ اندیشہ اس وقت اور زیادہ ہولناک صورت اختیار کر لیتاہے جب ماں کی اقتصادی حیثیت نازک ہو، یعنی اس کے پاس اپنی جمع پونجی نہ ہو ۔ اس رویے کو صرف مردوں کا رویہ قرار نہیں دیا جا سکتا ، بلکہ عورت کا بھی اس میں بہت کردار ہے.

اگر وہ ماں ہے بیٹی کو بیٹے سے کم مراعات دیتی ہے ، ساس ، بہو کی حیثیت تسلیم کرنے پر آمادہ نہٰیں ۔ اسی طرح نندیں بھاوجوں کی دشمن ہیں ، اور بھاوج کے نزدیک نند کا رشتہ ظالمانہ اور غیر منصفانہ ہے ۔ اسی لئے یہ خیال بہت عام ہےکہ عورت ہی عورت کی دشمن ہے ، وہ اس کے مقام کو تسلیم کو تیار نہیں ، اور عورتیں ایک دوسرے کی حیثیتوں کو غیر مستحکم بنا رہی ہیں .

اس کا نتیجہ یہ ہے کہ وہ ذہنی انتشار میں مبتلا ہیں ، اور یہی انتشار انہیں ڈپریشن کی طرف دھکیل رہا ہے ، اس مرض کی طرف جس کے راستے موت کی طرف جاتے ہیں ۔

بے جا روک ٹوک: اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے معاشرے میں عورت کو سب سے زیادہ تنقیدی رویے کا سامنا ہے،ہوش سنبھالنے کے بعد سے اس پر روک ٹوک شروع ہو جاتی ہے،اس کے اٹھنے بیٹھنے ،کھانے پینے،پہنے اوڑھنے غرض ہر عمل پر گھر والے روک ٹوک کرتے ہیں، گھر سے روزگار کے لئے نکلنے والے خواتین آج بھی تنقید کا نشانہ ہیں اگرچہ اس سوچ میں کمی آ رہی ہے لیکن اس وقت نہر حال ایسے افراد کے کمی نہیں ہے جو نہ صرف اس ملازمت کو معیوب سمجھتے ہیں بلکہ اس کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160