خیا لی انسان

Posted on at


خیالات ایک ایسا پہلو ہے جو کہ انسان کا چولی دامن کا ساتھی ہے۔خیالی انسان ہر وقت کسی نہ کسی خیالات میں محو ہوتا ہے اس کے ذہن میں ہزاروں خیالات گردش کر رہے ہوتے ہیں وہ ہمیشہ نہ صرف اپنے بارے ہی سوچ رہا ہوتا ہے بلکہ دوسروں کے بارے بھی بے مقصد سوچ رہا ہوتا ہے۔وہ انسان جو صرف اعدادو شمار کی بنا پر ہی زندہ رہتا ہے۔وہ اس کی اصل منزل تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا۔

خیالی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو کہ صرف کیالات میں گم رہتے ہیں اور فرضی حساب کتاب کرتے رہتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ ایسا نہیں کر سکتے۔یہ لوگ رات دن سوچتے اور مستقبل کیلئے اچھے اچھے خواب دیکھتے رہتے ہیں ۔وہ لوگ اپنے اور اپنے بچوں کیلئے ایسے ایسے خواب دیکھتے رہتے ہیں۔جو وقتی طور پر انہیں سکون حاصل ہوتا ہے ۔ جب وہ ایسا نہیں کرسکتے تو کہتے ہیں کہ ہمارا نصیب ایسا ہوگا۔وہ صرف وقت گنوا بیٹھتے ہیں بلکہ وہ اپنی نفسیاتی خواہشات کا بے تحاشہ استعمال کرتے ہیں۔جس سے وہ ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔

لہذا میرے ذاتی تجربے کے مطابق آج 98 فیصد لوگ اس بیماری کا شکار رہتے ہیں جو صرف خیالات کو اپنا شعار بنا لیتے ہیں لیکن اس منزل کو پانے کیلئے کوئی توجہ نہیں دیتے ۔فرض کرتے ہیں کہ میں رات دن یہ سوچتا رہوں کہ میرا بیٹا ڈاکٹر بنے گا یا میں پڑھ لکھ کر امیر بن جاؤں گا میرے پاس گاڑیاں اور محل ہوں گےیہ صرف سوچ کا تقاضا تو ہوسکتا ہے لیکن یہ صرف خیالی انسان ہی ہے علامہ اقبال نے کیا خوب کہا کہ

                         ’’تو شاہین ہے پرواز ہے کام تیرا

                         تیرے آگے آسماں اور بھی ہیں‘‘

 

لہذا ہمیں اس بیماری سے بچنے کا علاج صرف اور صرف اللہ پر بھروسہ اور تقویٰ ہے لہذا میرا یہ پیغام ان بھائیوں کیلئے ہے جو کہ خواہشات کی دنیا میں زندہ ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں نیک خواہشات کرنے کی توفیق دے۔ آمین



About the author

160