غیبت لڑائیوں اور فساد کی جڑ

Posted on at


غیبت لڑائیوں اور فساد کی جڑ


الحمداللہ ہم مسلمان ہیں اور ایک مسلم گھرانے میں ہم نے پرورش پائی ہے۔ اسلام کو سمجتے اور پڑھتے ہیں۔ لیکن پھر بھی میں آج کے اس موضوع میں ایک بہت بڑی برائی کے بارے میں بتاؤں گا۔ اور کوشش کروں گا کہ میرے ساتھ آپ بھی اس گناہ سے توبہ کریں اور آئندہ کیئے ہمیشہ اس سے دور رہیں۔


ہمارا دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ اور اس میں پیروی کرتی ہے حضرت محمدؐ کی زندگی اور ان کی سنت۔ ہمیں اسلام میں جس کام کے کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ اگر ہم وہ کام کریں گے تونہ صرف گناہ کے زمرئے میں آیئں گے بلکہ اس میں ہمارا اپنا ہی نقصان ہوگا۔


اسی طرح ہم غیبت یا چغلی جسے کہہ سکتے ہیں۔ آج کل اتنا عام ہو گیا ہے کہ ہم اسے کوئی بڑی برائی سمجتے ہی نہیں۔ اور برائی اس وقت تک برائی رہتی ہے جب تک ہم اسے برائی سمجھیں گے۔ جب ہم اسے برائی سمجھنا ختم کر دیں گے وہ ہمارے لیے ایک عام سی بات بن جائے گی۔ اور اس کے ساتھ معاشرے کاحصہ بھی۔کسی کی غیبت کرنا نہ صرف ایک بہت بڑا گناہ ہے بلکہ یہ تمام تر لڑائیوں اور فساد کی جڑ بھی ہے۔ کہ ہم کسی کی چغلی کریں یاکسی ایک شخص کو دوسرے شخص کی برائیاں بتایئں جو کہ اس میں ہوں بھی نہ۔ یاہم ایک شخص کویہ کہیں کہ فلاں بندا تمہارے بارے میں یہ یہ برے الفاظ استمعال کر رہا تھا۔ جو کہ اس نے کہیں بھی نہ ہوں یہ سب خیبت اور چغلی کے زمرئے میں آجاتا ہے۔ اور اسی کی وجہ سے کسی دوفریقین کے درمیان فساد اور جھگڑا ہوتا ہے۔ اللہ تعالی نے اس کے خلاف سخت سزا کی وعید سنائی ہے۔آؤ آج ہم عہد کرتے ہیں کہ آج کے بعد ہم کسی بھی شخص کی خیبت نہیں کریں گے۔ اور جن کی پہلے کر چکے ہیں ان سے جاکر معافی مانگیں گے۔ اور آئندہ ہمیشہ کے لیے توبہ کریں گے۔


 


 


 



About the author

160