فالج کے دوسرے حملے سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر

Posted on at


فالج انسان کو مکمل یا جزوی طور پر عضو معطل بنانے والا مرض ہے۔ یوں تو فالج کے حملے کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن جن افراد پر فالج کے حملے سب سے زیادہ خطرہ رہتا ہے۔ یہ وہ لوگ ہے جن پر ماضی میں بھی فالج کا حملہ ہو چکا ہے۔ ہر چھ میں سے ایک فرد ،جسے پہلے فالج کے حملے کا سامنا ہو چکا ہو،اس پر دو سال ک اندر اندر دوبارہ حملہ ہونے کے خطرے کا احتمال رہتا ہے۔ یعنی عام آدمی کے مقابلے میں اس کے لیئے فالج کے خطرات کہیں زیادہ ہیں۔

طبی سائنس کی ترقی کے نتیجے میں فالج کے حملے میں بچ جانے اور پھر دوبارہ کسی حد تک نارمل انسان کی طرح زندگی گزارنے والے افراد کی تعداد اب پہلے سے کہیں زیادہ ہیں۔ ایسے افراد جن پر فالج حملہ آور ہو چکا ہو اور انکے لیئے فالج کے دوسرے حملے سے بچاؤ کے لیئے ضروری ہے کہ وہ اپنی روزمرہ زندگی کے معمولات میں چند تبدیلیاں لائیں،مگر بد قسمتی سے ایسا نہیں ہوتاہے۔ فالج کے پہلے حملے میں بچ جانے والے افراد نہ صرف اپنی روزمرہ معمولات کی تبدیلیوں کی طرف توجہ نہیں دیتے ہیں

 بلکہ اسکے ساتھ ساتھ وہ یہ توقع رکھتے ہیں کہ مستقبل میں فالج سے بچنے کے لیئے ڈاکٹر اور انکی تجویز کردہ ادویات ہی کافی ہیں۔ لیکن حقیقت اسکے برعکس ہے۔فالج کے شکار افراد کو اس خطرناک مرض کے دوسرے حملے سے بچنے کے لیئے جروری ہے کہ وہ اپنی زندگی کے معمولات میں چند تبدیلیاں لائیں۔

۱۔ بلڈ پریشر۔ انکا بلڈ پریشر نارمل رہے،اسکے لیئے وہ اپنے معمولات زندگی میں واکنگ اور ہلکی پھلکی ورزش کے ساتھ ساتھ خود کو ذہنی دباؤ سے آزاد رکھنے کے لیئے سیر و تفریح وغیرہ کرتے رہیں۔ موٹاپا فالج کے اہم خطرات میں شامل ہے۔ اسکے علاوہ امراض قلب،ذیابیطیس،ہائی بلڈ پریشر اور ہائی کولیسٹرول بھی اسی سے جنم لیتے ہیں۔ لہذا کوشش کی جاۓ کہ عمر اور قد کے لحاظ سے وزن کو بڑھنے نہ دیا جاۓ۔ فالج کے شکار افراد کو مایوس اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔نارمل افراد کے لیئے روزانہ ۳۰ منٹ تک تیز تیز چلنا بہت ضروری ہے۔ تاہم فالج کے شکار افراد کو چلنے میں بعض اوقات دشواریاں ہو سکتی ہیں۔ لیکن انہیں کوشش کرنا چاہیئے کہ جہاں تک ممکن ہو ہلکی پھلکی ورزش اور چہل قدمی کی جاۓ۔



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160