من یہ صاحب جی
جانے ہے سب جی
پھر بھی بناۓ بہانے
نانہ نوابی جی دیکھے ہے سب جی
پھر بھی نہ سمجھے اشارے
من یہ صاحب جی ہاں کرتا بہانے
نانہ نوابی جی نہ سمجے اشارے
دھیرے دھیرے نینوں کو دھیرے دھیرے
جیا کو دھیرے دھیرے
بہایو رے صاحبو
سرخیاں ہیں ہوائوں میں
دو دلوں کے ملنے کی
ہا ہاں ارضیا ہے نظروں میں
لمحہ تھم جانے کی
او کیسے حذر جی
یہ لیب دیکھاۓ
چھپی لگا کے بھی
غذب ہے یہ دھاۓ
دھیرے دھیرے نینوں کو دھیرے دھیرے
جیا کو دھیرے دھیرے
بہایو رے صاحبو