تمباکو نوشی اور عالمی ادرہ صحت کا عاہدہ:
عالمی ادارہ صحت نے ۲۰۰۳ میں کچھ پابندیوں پر مبنی ایک بین الاقوامی قانونی طریقہ متارف کروایا جو تمباکو کے مسائل پر قابو پانے کےلئےایک بہتر نظام مہیا کرتا ہے۔ اسکو ‘‘ فرم ورک کنونشن آن ٹوبیکوکنٹرول ’’ یا ‘‘ایف سی ٹی سی’’ کے نام سے جانا جاتا ہے اور جو ۲۱ مئی ۲۰۰۳ کومنقعد ولڈ ہیلتھ اسمبلی میں اختیار کیا گیا تھا۔
یہ معاہدہ۲۷ فروری، ۲۰۰۵ کع ماظابطہ طور پر قابل عمل بنایا گیاتھا۔ اس پر ۱۶۸ ممالک نے دستخط کیےاور ۱۷۴ ممالک ہیں ہیں جنہوں نے اس کہ توثیق کی ہے۔ یہ سارے ممالک قانونی طور پر اس معاہدہ پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔ آپکو یہ جان کر خوشی ہو گی کہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں یہ معاہدہ ان معاہدوں میں سے ایک ہے جن پر تیز ترین توثیق ہوئی ہے۔
موجودہ نصلوں کو بالواسطہ طور پر تمباکو کے اثرات کا سامنا ہے۔ اسکے استعمال سےصحت پر پڑنے والے مضر اثرات اور اسکے سماجی، ماحولیاتی اور معاشی اثرات و ثمرات سےمحفوظ رہنے کے لیے اس معاہدہ پر عمل درآمد لازمی عمل ہے۔
اس معاہدہ کی رو سے ایسے عالمی معیارات مقرر کیے گیے ہیں جن کو روبہ عمل لا کر تمباکوکے خطرات و نقصانات اور بین الاقوامی سطح پر اسکے استعمال کو محدود یا سرے سے ختم کرنا مقصود ہے۔
یہ معاہدہ ان تمام لوگوں سے یہ تقاضٓا کرتا ہے کہ وہ اس پر دستخط کرنے کے بعد ۵ سال کے ارصہ کے اندر اسکو اپنے ملک میں قابل عمل بنائیں۔
thank you so much for supporting me :
WRITTEN BY :
KAMIL KHAN
if you want to read my previous blog then just click on link below
http://www.filmannex.com/kamil-khan/blog_post
follow me on twitter only on then click only on
https://twitter.com/kamilkh75108932